انسانی دماغ ایک حیرت انگیز آرگن ہے جو معلومات کو جمع کرنے ترتیب دینے اور ان معلومات کو استعمال کرنے کی غیر معمولی صلاحیت رکھتا ہے۔ سائنسی تحقیق کے مطابق دماغ میں تقریبا 86 ملین نیورونز ہوتے ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ سینا پسز کے ذریعے سے جڑے ہوتے ہیں ہر نیورون دوسرے نیورون کے ساتھ رابطہ کرسکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ دماغ کا اسٹوریج نیٹ ورک نہایت ہی پیچیدہ ہے۔
دماغ مسلسل نئے سینا پسز بناتا اور پرانے کے ختم کرتا رہتا ہے، یہی وجہ ہے کہ دماغ نئی معلومات کو اپنے اندر سٹور کرنے اور پرانی معلومات کو اپنی میموری سے ڈیلیٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، لیکن اس کے باوجود دماغ 5۔2 پیٹا بائٹس یعنی 25 لاکھ گیگا بائیٹ تک کا ڈیٹا ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس کو اگر آسان الفاظ میں دیکھا جائے تو ایک انسانی دماغ 30 لاکھ گھنٹے کی فلم اپنے اندر سٹور کرسکتا ہے، یہ اللہ کی قدرت کی ایک نشانی ہے
انسانی دماغ ایک لچکدار عضو ہے جو صحت مند عادات، ورزش اور مناسب نیند کے ذریعے سے فعال بنایا جاسکتا ہے، ذہانت صرف پیدائشی صلاحیت نہیں بلکہ اسے تربیت اور محنت کے ساتھ بڑھایا جاسکتا ہے اس آرٹیکل میں ہم آپ کو پانچ ایسے طریقے بتائیں گے جن کو اپناتے ہوئے آپ اپنے دماغ کو تیز کرسکتے ہیں
مناسب نیند
دماغی کارکردگی کو بہتر کرنے کیلئے ضروری ہے کہ 6 سے 8 گھنٹے کی پرسکون نیند کی جائے، نیند ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے انسانی جسم اپنے اندر ہونے والے نقصانات کو بحال کرتا ہے، بلکہ دماغ کیلئے تو سب سے زیادہ فائدہ مند ہے، جب کوئی بھی انسان نیند کی غرض سے سوتا ہے تو دماغ خود کو فعال کرنے کیلئے نئی معلومات کو پروسس کرتا ہے۔
نیند کے دوران دماغ اپنے اندر سے فضلہ کو صاف کرتا ہے اور یادداشت کو تیز کرتا ہے، اس کے علاوہ 8 گھنٹے کی نیند آپ کو فیصلہ سازی کیلئے بھی فائدہ دیتی ہے۔ جبکہ غیر معیاری اور کم وقت کی نیند آپ کے دماغی خلیوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور فیصلہ سازی کی صلاحیت کو بھی متاثر کرتی ہے۔
ایک صحت مند نیند کیلئے چند نکات: اپنے سونے اور جاگنے کے اوقات مقرر کریں، ہر روز ایک ہی وقت پر سوئیں اور جاگیں
سونے سے تقریبا ایک گھنٹہ پہلے ہر قسم کی سکرین (موبائل،کمپیوٹر،ٹی وی) کا استعمال ترک کردیں، کیونکہ سکرین کی نیلی روشنی سونے کے ہارمون (میلاٹونن) کو متاثر کرتی ہے جو بعد میں بےخوابی جیسے مسائل کو جنم دے سکتی ہے
کمرے کا ماحول اچھا رکھیں، کمرہ ہمیشہ ہوا دار ہونا چاہیے جہاں مدھم روشنی اور خاموشی ہو
صحت مند غذا کا استعمال
دماغی صحت کو بہتر کرنے کیلئے اچھی خوراک کا استعمال کرنا بہت زیادہ ضروری ہوتا ہے، ہمارے دماغ کا وزن ہمارے جسم کے وزن کے 2 فیصد سے بھی کم ہے لیکن یہ ہمارے جسم کی کل انرجی کا 20 فیصد سے زائد استعمال کرتا ہے، اسی لیے ہماری غذا کا ہمارے دماغ کی صحت پر براہ راست اثر پڑتا ہے، دماغ کو تیز کرنے کیلئے ایسی غذا کا انتخاب ضروری ہے جو دماغی کاکردگی کو بڑھا سکے
اومیگا 3 فیٹی ایسڈ
اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ایسے مرکبات ہیں جو دماغی خلیوں کی مرمت کیلئے ضروری سمجھے جاتے ہیں، اومیگا 3 فیٹی ایسڈ نہ صرف دماغی خلیوں کی مرمت کرتا ہے بلکہ یہ نئے نیورونز کے بنانے میں بھی مدد کرتا ہے، اخروٹ، السی کے بیج اور سالمن مچھلی اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کے سب سے بڑے سورس ہیں۔
اینٹی آکسیڈینٹس
اینٹی آکسیڈینٹس کو دماغ کو فری ریڈیکلز کے خطرات سے بچانے کیلئے ضروری خیال کیا جاتا ہے، ہلدی، دار چینی، بیریز، انگور اور چاکلیٹ میں وافر مقدار میں اینٹی آکسیڈینٹ اجزاء پائے جاتے ہیں۔
وٹامن بی 12
دماغی صحت کیلئے وٹامن بی 12 بہت زیادہ ضروری سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ وٹامن یاداشت کو تیز کرنے کا کام کرتا ہے۔ وٹامن بی 12 پالک، دالوں اور انڈوں میں بہت زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے
دماغی ورزش
دماغ کو تیز کرنے کیلئے اسے مسلسل چیلنج کرتے رہنا چاہیے، کیونکہ دماغ کو جتنا چیلنج کیا جاتا رہے گا دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت اتنی ہی زیادہ ہوتی جائے گی، یہ چیلنجز دماغ کے مختلف حصوں کو فعال رکھتے ہیں جو نیورل نیٹ ورک کو مضبوط بنانے کیلئے ضروری ہوتا ہے۔ مختلف دماغی ورزشیں آپ کے دماغ کو تیز کرسکتی ہے اورذہانت کو بڑھا سکتی ہیں
پزلز کو حل کرنا
پزلز، پہیلیاں، لڈو یا شطرنج جیسی گیمز آپ کی ذہانت کو تیز کرنے کیلئے فائدہ مند ہوتی ہیں، کیونکہ ان گیمز میں آپ دماغ کو چیلنج کر رہے ہوتے ہیں
نئے ہنر سیکھنا
جب ہم کچھ نیا سیکھتے ہیں تو دماغ کو نئی چیزوں سے متعلق نئی معلومات ملتی رہتی ہیں جن سے دماغ کو نیورل نیٹ ورک بنانے کا موقع ملتا ہے جو کہ ذہانت کو تیز کرنے کیلئے ضروری ہوتا ہے
تخلیقی سرگرمیاں
ذہانت کو تیز کرنے کیلئے مختلف تخلیقی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہیے، یہ تخلیقی سرگرمیاں مصوری، لکھائی یا دوسری سرگرمیوں پر مشتمل ہوتی ہیں جس میں آپ کچھ نیا بنانا سیکھتے ہیں
جسمانی ورزش
دماغی صحت کو بحال رکھنے اور ذہانت کو تیز کرنے کیلئے دماغی ورزش کی طرح جسمانی ورزش بھی نہایت ضروری سمجھی جاتی ہے۔ جسمانی ورزش نہ صرف ہمارے جسم کو صحت مند رکھتی ہے بلکہ یہ دماٖغی صحت پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ جسمانی ورزش کرنے سے جسم میں خون کی گردش میں اضافہ ہوتا ہے جو کہ دماغٰی خلیوں تک آکسیجن اور غذائیت پہنچاتی ہے جس سے دماغ کو زیادہ توانائی میسر ہوتی ہے جو کہ دماغٰ کی صحت اور ذہانت کو بڑھانے کیلئے فائدہ مند ہوتی ہے۔ ورزش کرنے سے دماغ میں خوشی کے ہارمونز (اینڈورفنز) کا اخراج زیادہ ہوتا ہے جو کہ سکون اور خوشی کی سطح کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے، جبکہ جسمانی ورزش تناؤ کو کم کرنے کیلئے بھی فائدہ مند سمجھی جاتی ہے۔
ڈپریشن یا تناؤ سے پرہیز
ڈپریشن اور تناؤ دماغٰی صحت کو متاثر کرتے ہیں جو بعد میں ذہانت پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ طویل عرصے تک تناؤ دماغ کے ہپوکیمپس کو سکیڑ دیتا ہے جو کہ یاداشت اور ذہانت کو متاثر کرتا ہے دماغی صحت کو بہتر کرنے یاداشت اور ذہانت میں اضافہ کرنے کیلئے ڈپریشن اور تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، اس کیلئے مختلف طریقے اپنانے چاہیں، ڈپریشن اور تناؤ کو ختم یا کم کرنے کے چند اہم طریقے
مراقبہ
روزانہ کی بنیاد پر چند منٹوں کیلئے مراقبہ کی عادت اپنائیں، یہ عادت آپ کے دماغ کی ساخت کو مثبت طور پر بدل سکتی ہے، تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ مراقبہ کرنے سے توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے جو کہ ذہانت میں بھی اضافہ کرنے کی وجہ بھی بنتا ہے۔
گہری سانس کی مشق کرنا
فوری تناؤ کم ختم کرنے کیلئے گہری سانس کی مشق کا طریقہ اپنانے کا مشورہ دیا جاتا ہے، اس مشق میں آپ کو اپنا سانس چند سیکنڈ کیلئے روکنا ہوتا ہے اور پھر باہر نکالنا ہوتا ہے، اس مشق کے کافی مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، گہری سانس کی مشق آپ کے تناؤ کو کم کرسکتی ہے جو کہ دماغی کاکردگی بڑھانے کیلئے نہایت ہی اہم سمجھی جاتی ہے۔