ہم سب کی خواہش ہوتی ہے کہ زیادہ دیر تک جوان نظر آیا جائے۔ اس کیلئے مخلتف جتن بھی کئے جاتے ہیں مگر پھر بھی کامیابی نہیں ملتی۔
ہم شوق سے روز وہ چیزیں کھا رہے ہیں جو ہمیں جلد بوڑھا کررہی ہیں۔ مگر اس بارے میں ہمیں کوئی بھی علم نہیں ہے۔ یہاں آپ یہ جانیں گے وہ غذائیں جو ہمیں جلدی بوڑھا کررہی ہیں۔
سفید آٹا
سفید آٹا جس کو عرف عام میں میدہ کہا جاتا ہے بہت سے کھانوں میں استعمال ہوتا ہے۔ میدہ سے نان، بریڈ، بسکٹ، سموسے، کیک، پاستہ اور بے شمار دیگر کھانے بنائے جاتے ہیں۔ یہ کھانے خون میں شوگر لیول کا اضافہ کرتے ہیں۔ شوگر کے جہاں دیگر بے شمار نقصانات ہیں وہیں اس کا ایک نقصان یہ بھی ہے شوگر کے مریض جوانی ہی میں بڑھاپے کی طرف چلے جاتے ہیں۔
کولیجن انسانی جسم میں ایک ایسا عنصر ہے جو جلد کی لچک اور نرمی کیلئے لازمی سمجھا جاتا ہے۔ شوگر کولیجن اور ایلاسٹن کو نقصان پہنچاتی ہے۔ جس سے جلد کا لٹکنا اور بڑھاپے کے اثرات سامنے آتے ہیں۔ سفید آٹے سے بنے کھانوں سے حتیٰ الاامکان پرہیز کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں
مشت زنی یا ہینڈ پریکٹس کے 10 بڑے نقصانات
لیس دار قطروں کا علاج کیسے کیا جائے
چینی اور میٹھے مشروبات
انسانی جسم کے خلیات میں موجود ڈی این اے کے سروں پر چھوٹے چھوٹے نوکیلے ٹیلومیئرز ہوتے ہیں۔ یہ ٹیلومیئرز خلیات کو پرانا ہونے سے بچاتے ہیں۔ میٹھے مشروبات اور چینی کی زیادتی کی وجہ سے ٹیلومیئرز تیزی سے چھوٹے ہوتے جاتے ہیں۔ جس سے خلیات بھی پرانے ہونے لگتے ہیں۔ خلیات کے پرانے ہونے سے جلد پر جھریاں اور بڑھاپے کے اثرات آنے لگتے ہیں۔
اس کے علاوہ چینی اور میٹھے مشروبات بلڈ شوگر کو تیزی سے بڑھاتے ہیں۔ جس سے جسم میں انسولین کے خلاف مزاحمت پیدا ہوتی ہے۔ اس سے ذیابیطس، دل کے امراض اور جسم میں اندرونی سوزش پیدا ہوتی ہے۔ سوزش اگر لمبے عرصے تک رہے تو یہ جلد کے خلیات کو نقصان پہنچاتی ہے۔ جس سے جلد پر جھریاں پڑتی ہیں اور جوانی ہی میں بندہ بوڑھا نظر آتا ہے۔
سافٹ ڈرنکس
سافٹ ڈرنکس میں ریفائنڈ شوگر، مصنوعی رنگ، فاسفورک ایسڈز، کیفین اور دیگر کیمیکلز پائے جاتے ہیں۔ یہ تمام چیزیں جسم کے اندرونی اعضاء کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ میٹھے کی وجہ سے ان سوڈا ڈنکس میں کیلوریز کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جو موٹاپے کی وجہ بنتی ہیں۔ اس کے علاوہ شوگر علیحدہ سے۔ اوپر بیان کیا جاچکا کیسے شوگر بڑھاپے کے اثرات پیدا کرتی ہے۔
انرجی ڈرنکس اور سافٹ ڈرنکس میں موجود کیفین اور میٹھاس کی وجہ سے فوری توانائی تو ملتی ہے۔ لیکن جیسے ہی ان چیزوں کا اثر ختم ہوتا ہے تو جسم میں کمزوری، تھکاوٹ، چڑچڑاپن اور دماغی کمزوری کی علامات سامنے آتی ہیں۔
پراسیسڈ میٹ
آج کی نوجوان نسل برگر، پیزا، بیکن، ساسیجز اور دیگر ایسی غذاؤں شوقین ہے۔ پراسیسڈ میٹ میں موجود نائٹریٹس جسم میں جا کر فری ریڈیکلز پیدا کرتے ہیں۔ یہ ریڈیکلز ڈی این اے، جلد اور خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ جس سے چہرے اور جلد پر جھریاں، لٹکی جلد اور بڑھاپے کے اثرات پیدا ہوتے ہیں۔
پراسیسڈ میٹ چونکہ اوور کوکنگ کے بعد ہی کھانے قابل ہوتا ہے۔ تو اس اوور کوکنگ اور سموکنگ سے خطرناک کیمیکلز پیدا ہوتے ہیں۔ یہ کیمیکلز جسم میں سوزش، دماغی کمزوری، ہڈیوں کی کمزوری اور جوڑوں میں درد پیدا کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج کی نوجوان نسل میں کمزوری اور نوجوانی کی عمر ہی میں بڑھاپے کے اثرات نظر آتے ہیں۔
تلی ہوئی اشیاء
سموسے، پکوڑے، فرائز، چکن ونگز، کچوری اور چپس جیسی تلی ہوئی چیزیں ذائقے میں لذیذ مگر صحت کیلئے انتہائی مضر ہوتی ہیں۔ بازار میں بکنے والی یہ چیزیں بار بار ایک ہی تیل میں تلی جاتی ہیں جو خطرناک حد تک خراب ہوچکاہوتا ہے۔
ان تلی ہوئی چیزوں کے کھانے سے خون کی نالیاں تنگ ہوجاتی ہیں۔ جس سے خون جلد میں ٹھیک طریقے سے نہیں پہنچ پاتا ہے۔ اس سے ہوتا یہ ہے کہ جلد کی ساخت متاثر ہوتی ہے۔ جلد کو غذائی اجزاء درست طریقے سے نہیں ملتے تو اس میں جھریاں پیدا ہوجاتی ہیں۔ اور جوانی ہی میں بڑھاپا نظر آنے لگتا ہے۔
آج سے 30 سال پہلے یہ نوجوانوں کے چہروں پر رونک ہوتی تھی۔ جسم بتاتا تھا یہ جوانی ابھی برقرار ہے۔ قدرتی اور صحت مند غذاؤں کے استعمال سے 60 سالہ افراد بھی نوجوان نظر آتے تھے۔ لیکن آج ایسا بلکل بھی نہیں ہے۔ آج کا 20 سالہ نوجوان غلط غذاؤں کے استعمال سے 40 سال کا نظر آتا ہے۔ اور 40 سالہ بلکل بزرگ ہوچکا ہوتا ہے۔
ہمیشہ سدا بہار اور نوجوان نظر آنے کیلئے ہمیشہ قدرتی اور صحت بخش غذاؤں کا استعال کرنا چاہیے۔ میٹھے کو کم کریں، تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز کریں یا گھر میں خود بنا کر کھائیں۔ سوڈا ڈرنکس، پروسیسڈ میٹ، اور پیک شدہ غذاؤں کے استعمال میں کمی لائیں۔ نہیں تو آپ جوانی میں ہی بوڑھاپے کی دہلیز پر پہنچ جائیں گے۔