bachy ko teez bukhar ho to kia kren

بچے کو تیز بخار ہو تو یہ 5 غلطیاں کبھی نہ کریں

سردیوں میں ایڑیوں کو پھٹنے سے کیسے بچایا جائے؟

IBS signs

آئی بی ایس (سنگرہنی) کیا ہے؟ علاج، پرہیز اور ٹوٹکے

how to improve eye sight

نظر کو تیز کرنے کے آسان طریقے ـ غذائیں جو نظر کو تیز کرتی ہیں

benefits and disadvantages of tea

چائے پینے کے فوائد اور چائے کے نقصانات

easy way to relief from knee pain/ joint pain

گھٹنوں کے درد سے نجات پائیں قدرتی علاج سے

روزے میں پانی کی کمی سے بچنےکیلئے آسان طریقے

roze mein pani ki kami se bachne ke triqe

رمضان کے دوران روزے دار کیلئے سب سے بڑا چیلنج جسم کو پانی کی کمی سے بچانا ہوتا ہے۔ کیونکہ 12 سے 14 گھنٹے کے روزے کے دوران بھوکا پیاسا رہنا ایک سخت عمل ہوتا ہے اور اس میں جسم کو پانی کی کمی سے بچانا نہایت ضروری ہوتا ہے۔

افطاری اور سحری کے دوران مختلف متوازن غذاؤں کا استعمال کرکے جسم کو ہائیڈریٹ رکھا جاسکتا ہے

روزے میں پانی کی کمی کو کیسے پورا کیا جائے

ہمارے جسم کیلئے پانی اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ کھانا، بلکہ اس سے بھی زیادہ ضروری۔ رمضان میں سحری اور افطاری کے دوران مناسب مقدار میں پانی پینا نہایت ہی ضروری ہوتا ہے۔ ذیل میں چند ایسے طریقے بتا ئے گئے ہیں جن پر عمل کرکے آپ روزے میں پانی کی کمی سے بچ سکتے ہیں۔

روزانہ آٹھ گلاس پانی پئیں

رمضان المبارک میں روزے دار سحری اور افطار کے وقت ہی کھاتا اور پیتا ہے۔ اس کے علاوہ سارا دن بھوکا رہنا ایک سخت چیلنج ہوتا ہے۔ کوشش کریں کے افطار اور سحری میں باقاعدگی سے آٹھ گلاس پانی وقفے وقفے سے پئیں۔ کوشش کریں کہ افطار کے وقت مناسب مقدار میں پانی پئیں اور بعد میں تھوڑا تھوڑا پانی پئیں۔ رات میں اپنے قریب پانی رکھیں اور نیند کھلنے پر بھی تھوڑی مقدار میں پانی پی لیں۔ سحری میں کم از کم دو گھنٹے پہلے اٹھ جائیں، اور وقفہ وقفہ سے پانی پئیں۔

پھلوں کا استعمال

رمضان المبارک میں روزے دار کیلئے پھلوں کا استعمال کرنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ یہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ تربوز، خربوزہ، گرما، کھیرا اور دیگر پھلوں میں پانی موجود ہوتا ہے جن کو کھانے سے جسم میں پانی کی کمی سے بچا جاسکتا ہے۔ یہ پھل جسم کو ہائیڈریٹ رکھتے ہیں، اور روزے کےدوران پانی کی کمی نہیں ہونے دیتے۔

چائے کافی سے پرہیز

روزوں کے دوران کوشش کریں کہ کیفین والی غذاؤں مثلا چائے اور کافی سے پرہیز کریں۔ کیفین والی غذائیں زیادہ پیشاب کا باعث بنتی ہیں۔ زیادہ پیشاب جسم سے پانی کو باہر نکالتا ہے جس سے جسم ڈی ہائیڈریٹ ہوتا ہے اور پانی کی کمی واقع ہوتی ہے۔ روزوں کے دوران پانی کی کمی خطرناک ہوسکتی ہے۔

دھوپ میں نکلنے سے پرہیز

روزے کے دوران دھوپ میں نکلنے سے پرہیز کرنی چاہیے۔ دھوپ میں نکلنا آپ کیلئے روزے کے دوران پانی کی کمی کا سبب بن سکتا ہے۔ زیادہ دیر دھوپ میں رہنے سے آپ کا جسم پسینہ خارج کرے گا جو روزے میں پانی کی کمی کا سبب بن سکتا ہے۔

سخت کام سے پرہیز کریں

روزے کےدوران سخت کام سے بھی پرہیز کرنی چاہیے، سخت کام میں جسم پسینہ خارج کرتا ہے جو ڈی ہائیڈریٹ کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ روزے کے دوران سخت ورزش سے بھی پرہیز کرنی چاہیے، روزے میں سخت ورزش یا مشقت فائدے کی بجائے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔

مرچ مصالحہ سے پرہیز

روزے میں پانی کی کمی سے بچنے کیلئے زیادہ مرچ مصالحے والے کھانوں سے پرہیز کرنی چاہیے۔ تیز مصالحے والے کھانے تلخی اور تیزابیت کا باعث بن سکتے ہیں، جو پیاس کی شدت کو بڑھاتے ہیں۔

سوڈا ڈرنکس سے پرہیز کریں

روزے کے دوران پانی کی کمی سے بچنے کیلئے سوڈا ڈرنکس کا استعمال بلکل ترک کر دینا چاہیے۔ سوڈا ڈرنکس میں شوگر زیادہ مقدار میں پائی جاتی ہے۔ جو جسم کیلئے نقصان باعث بنتی ہے۔ اور روزے کے دوران پیاس کی زیادتی بھی کرنے کا باعث بنتی ہے۔

صحت بخش مشروبات کا استعمال

روزے میں پانی کی کمی سے بچنے کیلئے صحت بخش مشروبات کا استعمال زیادہ کردینا چاہیے۔ ناریل کا پانی سوڈیم اور پوٹاشیم پر مشتمل ہوتا ہے۔ ناریل کا پانی پینے سے جسم سے پسینہ کی صورت خارج ہونے والے نمکیات کی کمی پوری ہوتی ہے۔ ناریل کے علاوہ تربوز کا شربت، یا کینو، مسمی کا رس بھی روزے میں پانی کی کمی سے بچاتا ہے۔

تخم بالنگو یا چیا سیڈز کا استعمال

روزے میں پانی کی کمی سے بچنے کیلئے تخم بالنگو اور چیا سیڈز کا استعمال کرنا بھی نہایت فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ چیاسیڈ اور تخم بالنگو کو پانی یا دوسرے مشروبات میں ڈال کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ سیڈز جسم میں جا کر جسم کو پانی کی کمی سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔

پانی کی کمی کی علامات

روزے میں پانی کی کمی بے شمار مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ پانی کی کمی کی علامات میں سرچکرانا، تھکاوٹ، ہونٹوں کا خشک ہونا، منہ کا خشک ہونا، جلد روکھی ہوجانا پانی کی کمی کی علامات ہوسکتی ہیں۔ اس لیے رمضان میں روزے میں پانی کی کمی سے بچنے کیلئے اوپر بیان کیے گئے طریقے اختیار کرنے چاہیں تاکہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھا جاسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *