رمضان المبارک میں جہاں 12 سے 14 گھنٹے تک بھوکا رہا جاتا ہے۔ وہیں افطار اور سحری میں طرح طرح کے کھانے اور مشروبات ہماری صحت کو ہر طرح سے متاثر کرتے ہیں۔ رمضان میں یہ دیکھنے کو ملتا ہے کہ کچھ لوگوں کا وزن زیادہ ہوجاتا ہے۔ جبکہ کچھ لوگ اپنا وزن کم بھی کرلیتے ہیں۔ دونوں ہی صورتیں بیک وقت ہونا روزے دار کی ڈائیٹ اور غذائیت پر مبنی ہوتی ہیں۔
جن لوگوں کا وزن زیادہ ہوتا ہے وہ رمضان میں اپنا وزن آسانی سے کم کرسکتے ہیں۔ کیونکہ اس روزے میں زیادہ تر وقت بھوکا رہنا ہوتا ہے۔ تو یہ ان لوگوں کیلئےرمضان میں وزن کم کرنے کا اہم موقع ہوتا ہے۔
رمضان میں وزن کم کرنے کے آسان طریقے
رمضان میں وزن کم کرنے نہایت ہی آسان ہے۔ لیکن اس کیلئے ایک بہترین غذائی ڈائیٹ پلان ترتیب دینا پڑتا ہے۔ جس پر عمل کرکے آسانی کے ساتھ روزوں میں وزن کم کیا جاسکتا ہے۔
رمضان میں وزن کم کرنے کیلئے چند اہم نکات جن پر عمل کرکے آپ اپناروزوں کے دوران اپنا وزن کم کرسکتے ہیں۔ روزے میں وزن کم کرنےوالے افراد کو میٹھے اور تلی ہوئی اشیاء سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے۔ یہ پرہیز روزے میں وزن کم کرنے میں مدد کرسکتی ہے۔
صحت مند سحری کا انتخاب
ایک صحت مند سحری کے انتخاب سے رمضان میں روزوں کےدوران وزن میں نمایا کمی کی جاسکتی ہے۔ سحری میں پیٹ بھر کر کھانے کی بجائے صحت مند غذا جیسے کہ پروٹین اور فائبر پر مشتمل خوراک کا استعمال کرنا چاہیے۔
اس کے علاوہ موٹاپے کا شکار لوگوں کو چا ہیے۔ کہ کم گلیسیمک انڈیکس والی غذاؤں کا استعمال کریں۔ کم گلیسیمک والی غذاؤں میں جو کا دلیا، گندم کی روٹی، گوبھی، پالک،لوبیا،چنے،مسور کی دال،تل،چیاسیڈ،بادام اور دہی شامل ہیں۔
وزن کم کرنے کیلئے سحری میں کیاکیا کھانا چاہیے
رمضان میں وزن کم کرنے کیلئے سحری میں صحت مند لیکن کم گلیسیمک انڈیکس والی غذا کازیادہ استعمال کرنا چاہیے۔ دیسی آٹے کی روٹی اور جو کا دلیہ کم گلیسمیک انڈیکس والی غذا پر مشتمل ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ رمضان میں وزن کم کرنے کیلئے ایسی غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔ جن میں چکنائی کم مقدار میں ہو، سحری کے دوران انڈے اور چکن کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ کیونکہ ابلے انڈ ے اور چکن میں صحت مند چکنائی کم مقدار میں موجود ہوتی ہے۔
سحری کے دوران سبزیوں کا استعمال آپ کو وزن کم کرنے میں فائدہ دے سکتاہے۔ خصوصا پالک اور گوبھی کی سبزی کا سحری میں استعمال رمضان میں وزن کم کرنے میں مدد کرتاہے۔
سحری کے دوران فائبر پر مشتمل غذا جیساکہ دہی،چیاسیڈز، سیب اور کیلا بھی رمضان میں وزن کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔
سحری میں کون سی چیزیں نہیں کھانی چاہیے
سحری میں یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ ساری رات جاگتے ہیں۔ اورسحری کے وقت فاسٹ فوڈز اور جنک فوڈز سے سحری کرلیتے ہیں۔ یہ عمل انتہائی خطرناک ہے،ان چیزوں غذائیت نام کو بھی نہیں ہوتی اور اوپر سے وزن بڑھنے کی وجہ بھی بنتےہیں۔
صحت مند افطاری کا انتخاب
رمضان میں وزن کم کرنے کیلئے افطار میں اپنے ہاتھ کو قابو میں رکھنا چاہیے۔ تلی ہوئی اور چکنائی والی غذاؤں سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے۔ روزے میں وزن کم کرنے کیلئے پروسیسڈ فوڈز کا استعمال مکمل ترک کر دینا چاہیے۔ جبکہ میٹھے مشروبات کی بجائے قدرتی میٹھاس والے جوس اور رس کا استعمال کرنا چاہیے۔
افطاری میں سموسے پکوڑے اور دیگر چکنائی والی غذاؤں کے استعمال سے وزن کم ہونے کی بجائے زیادہ ہوتا ہے۔ اس لیے ان مکمل اجتناب کرنی چاہیے۔
وزن کم کرنے کیلئے افطاری میں کیا کیاکھانا چاہیے
رمضان میں وزن کم کرنے کیلئے افطاری میں ایسی چیزوں کا استعمال کرنا چاہیے۔ جن میں توانائی زیادہ ہو، اور چکنائی کم ہو۔ جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کیلئے پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔ جب پانی والی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بھی کرنا چاہیے۔ کھیرا ، تربوز اور سیب کا استعمال جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
وزن کم کرنے کیلئے افطاری میں مصنوعی میٹھے کی بجائے قدرتی میٹھاس کا استعمال کرنا چاہیے۔ کھجور قدرتی مٹھاس اور توانائی سے بھر پور غذا ہے۔ اس کے ساتھ دہی کی لسی، بادام کا شربت، فروٹ چاٹ اور سبزیوں کا استعمال کرنا رمضان میں وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ایک صحت مند افطاری کیسی ہوتی ہے؟
افطاری میں کون سی چیزیں نہیں کھانی چاہیے
جن افراد کا وزن زیادہ ہوتا ہے ان کو افطاری کے وقت ہاتھ روکے رکھنا چاہیے۔ اور ایسی چیزیں نہیں کھانی چاہیے جن میں زیادہ مقدار میں شوگر اور چکنائی ہو. افطار کے وقت دسترخوان پر سموسے پکوڑے اور طرح طرح کے موجود ہوتے ہیں۔ ان سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے۔ رمضان میں خصوصا وزن کم کرنے والے افراد کو تلی ہوئی اشیاء کی بجائے گرل اور بیک شدہ غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔
رمضان میں وزن کم کرنا سب سے زیادہ آسان ہے لیکن اس کیلئے آپ کو ایک مکمل طریقہ کار بنانا پڑتاہے۔ سحری میں کیا کھاناہے کیا نہیں کھانا، افطاری کےوقت کیاکیا کھانا ہے۔ اور کیا کیا نہیں کھانا یہ طے کرنا نہایت ہی ضروری ہوتا ہے۔
روزے اور وزن میں کمی کا سائنسی تعلق
روزے میں وزن کو کم کرنے کی سائنس کو سمجھنا سب سے زیادہ ضروری ہوتا ہے۔ اگر اس بات کی سمجھ آگئی تو رمضان کے علاوہ بھی آسانی کے ساتھ وزن کم کیا جاسکتا ہے۔
سائنسی تحقیق کے مطابق روزے رکھنے سے میٹابولزم میں تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔ روزے میں چونکہ سحر وافطار کے اوقات میں ہی کھانا پینا ہوتا ہے۔ تو سحروافطار کے دوران جب ہمارا جسم بھوکا ہوتا ہے تو جسم اپنی توانائی کیلئے ذخیرہ شدہ کاربوہائیڈریٹ یا گلائکوجن کا استعمال کرتا ہے۔
جب جسم میں گلائکوجن ختم ہوجاتا ہے۔ تو ہمارا جسم چربی کو بطورِ توانائی استعمال کرنا شروع کردیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رمضان میں وزن میں کمی آنا شروع ہوجاتی ہے۔ اس عمل کو فیٹ آکسڈیشن کہاجاتا ہے۔
ایک متوازن اور صحت مند غذا کا انتخاب آپ کو فائدہ دے سکتا ہے۔ جب کہ اس کے برعکس ناقص اور غیر معیاری غذاکا استعمال آپ کی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اس لیے رمضان میں وزن کم کرنے کیلئے کسی اچھے ماہر غذائیت سے مشورہ ضرور کرلیں۔ اور ایک بہترین غذائیں پلان مرتب کروالیں۔ جو آپ کے جسم سے غیر ضروری چربی کو ختم کرنے میں مدد دے۔ اور رمضان کے بعد آپ اپنے جسم کو زیادہ خوبصورت اور صحت مند پائیں۔