پاکستان میں گرمی کی شدید لہر لوگوں کو متاثر کررہی ہے۔ جوں جوں درجہ حرارت بڑھتا جارہا ہے گھر سے باہر نکلنا اتنا ہی مشکل ہوتا جارہا ہے۔ گرمیوں کے موسم میں دھوپ میں کام کرنے والے افراد اکثر لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے بیمار ہوجاتے ہیں۔ جسم کا درجہ حرارت زیادہ ہونے سے مختلف علامات سامنے آتی ہیں بعض اوقات جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔
ہیٹ اسٹروک کیا ہے
جب جسم کا درجہ حرارت ایک خاص حد سے زیادہ ہوجائے اور اس صورت میں پسینہ آنا بھی بند ہوجائے تو اسے لو لگنا یا ہیٹ اسٹروک کہا جاتا ہے۔ دھوپ میں کام کرنے والے افراد اس سے زیادہ متاثر ہوتےہیں۔
ہیٹ اسٹروک کی علامات
لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک کی علامات کچھ لوگوں میں بہت سخت اور کچھ لوگوں میں کم سخت ہوتی ہیں۔ ذیل میں اس کی علامات بیان کی جارہی ہیں۔
دل کی دھڑکن تیز ہونا
ہیٹ اسٹروک میں جب جسم شدید گرمی کی وجہ سے اندرونی درجہ حرارت کو قابو میں رکھنے میں ناکام ہوجاتا ہے۔ تو خون کی روانی بھی تیز ہوجاتی ہے تاکہ جسمانی اعضا تک آکسیجن پہنچ سکے۔ اس صورت حال میں دل پر بوجھ بڑھ جاتا ہے، جس سے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے۔ یہ ایک خطرناک صورت حال ہوتی ہے جو دل کی صحت کو متاثر کرتی ہے۔
سردرد اور چکر آنا
لو لگنا یا ہیٹ اسٹروک کی ابتدائی علامات میں سردرد اور چکر آنا شامل ہیں۔ جب جسم کے بیرونی درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کا کولنگ سسٹم ٹھیک سے کام نہیں کررہا ہوتا تو جسم کے اندرونی درجہ حرارت میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوتا ہے۔ یہ سردرد اور چکر آنے جیسی علامات کا سبب بن سکتا ہے۔
متلی یا الٹی
ہیٹ اسٹروک میں جسم کا اندرونی نظام سخت متاثر ہوتا ہے۔ جب جسم گرمی کی شدت برداشت نہیں کرسکتا تو یہ ردعمل ظاہر کرنا شروع کردیتا ہے۔ یوں تو ہیٹ اسٹروک میں سارا جسم متاثر ہوتا ہے، مگر دماغ اور معدہ کا نظام بھی بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
جب جسمانی درجہ حرارت ایک خاص حد سے بڑھ جاتا ہے۔ تو نظام ہضم ٹھیک سے کام نہیں کرپاتا اور معدہ میں موجود خوراک کو باہر نکالنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہی کیفیت متلی یا الٹی کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے، جس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو سنگین صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
بے ہوشی
جسم میں شدید گرمی کی وجہ سے جسم ٹھیک سے کام نہیں کرپاتا تو اس صورت میں دماغ کو آکسیجن اور خون کی مطلوبہ مقدار نہیں مل رہی ہوتی۔ دماغ کو آکسیجن اور خون کی کم فراہمی بےہوشی جیسی علامات سامنے آسکتی ہیں۔ یہ ایک خطرناک صورتحال ہوتی ہے۔ اعصابی نظام درست طریقے سے کام نہیں کرپاتا تو جسم میں اکڑن اور بےہوشی ہوسکتی ہے۔
گرم جسم
ہیٹ اسٹروک میں جسمانی درجہ حرارت بہت زیادہ حد تک بڑھ جاتا ہے۔ پسینہ آنا بند ہوجاتا ہے، جسم کا بیرونی درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ساتھ اندرونی درجہ حرارت بھی بڑھتا جاتا ہے۔
جلد کا خشک ہوجانا
جسم کو لو لگنے کی صورت میں جلد میں خشکی پیدا ہوجاتی ہے۔ جسم پسینہ خارج نہیں کررہا ہوتا اور اندرونی جلد میں نمی کم ہوجاتی ہے۔ جس کی وجہ سے جلد کے اوپری حصہ میں خشکی ہوجاتی ہے۔ یہ ایک سنگین صورتحال ہوتی ہے، اس کا علاج فورا سے پہلے کرنا چاہیے تاکہ سنگین مسئلہ سے بچا جاسکے
ہیٹ اسٹروک کی وجوہات
گرمیوں کے موسم میں سخت کام کرنے والے افراد، کھیل کود میں حصہ لینے والے افراد اور کوئی بھی جسمانی سرگرمی میں حصہ لینے والے افراد ہیٹ اسٹروک سے متاثر ہوتے ہیں۔ اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں چند ایک درج ذیل ہیں۔
پانی کم پینا
جب ہم گرمیوں میں مناسب مقدارمیں پانی نہیں پیتے تو ہمارا کولنگ سسٹم متاثر ہوتا ہے۔ گرمیوں میں زیادہ تر پانی ہمارے جسم سے پسینہ کی صورت میں خارج ہوتا ہے۔ اگر ہم کم پانی پئیں گے تو پسینہ بھی کم آئے گا۔ کم پانی پینا لو لگنے یا ہیٹ اسڑوک کی وجہ بن سکتی ہے۔
گرمی میں کام کرنا
ہیٹ اسٹروک کا شکار زیادہ تر کھلاڑی یا گرمی میں مشقت میں کام کرنے والے افراد ہی ہوتے ہیں۔ گرمیوں کے موسم میں جہاں درجہ حرارت 45 ڈگری سے 50 ڈگری گریڈ تک ہوتا ہے تو اس میں کام کرنے والے افراد اور گرمی میں براہ راست سورج کے سامنے کام کرنے والے ضرور ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوتے ہیں۔
زیادہ کپڑے پہننا
جو لوگ موسم گرما میں بھی خصوصا جون،جولائی اور اگست کے مہینوں میں بھی اپنے اوپر زیادہ کپڑے اوڑھ رکھتے ہیں وہ افراد بھی لولگنے کا شکار ہوجاتے ہیں۔ حد سے زیادہ کپڑے پہننے سے جسم کا درجہ حرارت زیادہ ہوجاتا ہے، جس سے ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک کا ابتدائی علاج
اگر آپ کے آس پاس کسی فرد میں ہیٹ اسٹروک کی علامات سامنے آئیں تو اسے دھوپ سے فورا سایہ دار جگہ پر منتقل کریں۔ سر کو اونچا رکھیں، اور پنکھے کے سامنے لٹائیں۔ جسم سے اضافہ کپڑوں کو ہٹا دیں، اور اگر گرم کپڑے پہنے ہوں تو انہیں اتار کر ہلکے پھلکے کپڑے پہنائیں۔
مریض کے جسم پر ٹھنڈا پانی ڈالیں یا گیلا کپڑا رکھیں۔ اگر مریض بے ہوشی کی حالت میں ہو تو پانی ہرگز نہ دیں۔ اور فوری ہسپتال لے جانے کی کوشش کریں۔
ہیٹ اسٹروک کے نقصانات
ہیٹ سٹروک میں جسم کا اندرونی درجہ حرارت حد سے بڑھ جاتا ہے، اس صورت حال میں دماغ، دل، گردے اور پھیپڑے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
گرمیوں کے موسم میں خود کو زیادہ سے زیادہ ہائیڈریٹ رکھنا چاہیے، جسم کو پانی کی کمی نہیں ہونے دینی چاہیے۔ روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی لازما پینا چاہیے تاکہ جسم اندر سے ٹھنڈا رہے۔ گرمی میں باہر دھوپ میں نکلنے سے پرہیز کرنی چاہیے۔ جبکہ 10 بجے سے 4 بجے تک کوشش کریں کہ ضروری کام کے علاوہ باہر نہ نکلا جائے۔ چھوٹے بچوں کو گھر کے اندر سایہ دار اور ٹھنڈی جگہ فراہم کریں تاکہ وہ اندر ہی کھیل کود سکیں۔ بچے اور بوڑھے افراد ہیٹ اسٹروک کا سب سے زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ اس لیے بچوں اور بوڑھوں کو گرمی سے بچانے کیلئے خصوصی انتظام کریں۔