bachy ko teez bukhar ho to kia kren

بچے کو تیز بخار ہو تو یہ 5 غلطیاں کبھی نہ کریں

سردیوں میں ایڑیوں کو پھٹنے سے کیسے بچایا جائے؟

IBS signs

آئی بی ایس (سنگرہنی) کیا ہے؟ علاج، پرہیز اور ٹوٹکے

how to improve eye sight

نظر کو تیز کرنے کے آسان طریقے ـ غذائیں جو نظر کو تیز کرتی ہیں

benefits and disadvantages of tea

چائے پینے کے فوائد اور چائے کے نقصانات

easy way to relief from knee pain/ joint pain

گھٹنوں کے درد سے نجات پائیں قدرتی علاج سے

بچے کو تیز بخار ہو تو یہ 5 غلطیاں کبھی نہ کریں

bachy ko teez bukhar ho to kia kren

چھوٹے بچوں کی دیکھ بال کرنا بہت زیادہ مشکل کام ہوتا ہے۔ ایک چھوٹی سی لاپرواہی سنگین غلطی کا سبب بن سکتی ہے۔ آج کل موسم کی تبدیلی کے ساتھ بچوں میں بخار بہت زیادہ ہورہا ہے، بچوں کو بخار ہونا ایک عام سی بات ہے، لیکن جب تیز بخار ہوتا ہے تو اکثر والدین چند غلطیاں کرتے ہیں جو ان کے بچوں کیلئے بہت خطرناک ثابت ہوتی ہیں۔ کچھ ایسی ہی غلطیوں کے بارے میں جانیں

والدین کو چھوٹے بچے کو تیز بخار کی صورت میں کون سی غلطیاں نہیں کرنی چاہیں

بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے ادویات کا استعمال

کچھ والدین بچے کی تکلیف کو دیکھتے ہوئے فوری آرام پہنچانے کیلئے اینٹی بائیوٹک یا دیگر ادویات بغیر ڈاکٹری نسخہ کے دینا شروع کردیتے ہیں، یہ عمل انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے، کیونکہ بخار کی وجہ جانے بغیر وائی دینا ٹھیک عمل نہیں ہوتا ہے۔ بعض اوقات بچوں میں وائرل بخار ہوجاتا ہے تو اس صورت میں والدین بچوں کو اینٹی بائیوٹک دوائی کا استعمال کرواتے ہیں جو کہ سراسر غلط ہے۔ کیونکہ وائرل بخار کی صورت میں اینٹی بائیوٹکس بے اثر ہوتی ہیں، اور بےجا دوا سے بچے کے جسم پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورے سے دوائی کا استعمال کرنا چاہیے۔

بچے کا زیادہ کپڑوں میں لپیٹنا

اکثر اوقات والدین کی طرف سے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ بخار کی صورت میں گرم کپڑے پہنانے سے پسینہ آئے گا اور پسینہ آنے پر بخار کم ہوجائے گا، یہ خیال سراسر غلط ہے، کیونکہ بخار کی صورت میں جسم پر گرم کپڑے پہننا یا کمبل وغیر میں بچے کو لپیٹنا جسم کے درجہ حرارت کو بڑھا سکتا ہے جس سے تیز بخار سر کو لگنے کا خطرہ ہوتا ہے

تیز بخار کی صورت میں بچے کو ہلکے اور آرام دہ کپڑے پہنائیں اور کمرے کا درجہ حرارت بھی معتدل رکھیں، اگر بچے کو سردی لگ رہی ہو یا بچے کپکپارہا ہو تو ایک ہلکا کمبل استعمال کیا جاسکتا ہے

برف یا ٹھنڈے پانی سے بچے کو نہلانا

تیز بخار کو کم کرنے کیلئے کچھ لوگ اپنے بچے کو ٹھنڈے پانی میں بٹھا دیتے ہیں یا بچے کے جسم پر برف ملتے ہیں، یہ طریقہ وقتی طور پر تو جسم کا درجہ حرارت کم کردے گا لیکن یہ بچے میں تکلیف کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ ٹھنڈے پانی کی بجائے بہتر یہ ہے کہ نیم گرم پانی میں کپڑا بھگوکر بچے کے ماتھے، بغلوں اور ٹانگوں پر رکھیں، تیز بخار کی صورت میں اس سے کافی فائدہ ہوسکتا ہے

زبر دستی کھلانے پر مجبور نہ کریں

بخار کی حالت میں بچے کی بھوک کم ہو جاتی ہے، بخار کی صورت میں بچے کو زبردستی کھلانے پر مجبور نہ کریں، زبردستی کھلانے کی صورت میں بچے کو متلی یا قے کی شکایت ہوسکتی ہے۔ کوشش کریں بخار خصوصا تیز بخار میں بچے ہائیڈریٹ رکھنے کیلئے پانی، جوس یا اوآرایس کا محلول پلاتے رہیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔

بخار کو معمولی سمجھنا

زیادہ تر بچوں میں بخار وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہوتے ہیں، لیکن کبھی کبھار یہ کسی دوسری وجہ سے بھی ہوسکتے ہیں، جیسا کہ گلے کی خرابی، نمونیا، ٹھنڈ کا لگنا وغیرہ۔ بچے کی عمومی حالت پر نظر رکھیں اور بخاراگر 24 گھنٹے سے زائد وقت تک برقرار رہے اور بچے کا درجہ حرارت 102 ڈگری تک ہو تو ایسی صورت میں بچے کو فورا ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کیلئے لے جانا چاہیے۔ تیز بخار کے ساتھ ساتھ اگر سانس لینے میں دشواری ہو، جسم پر دانے ہوں یا پانی کی کمی جیسی علامات ہوں تو بھی فوری طور پر بچے کو ڈاکٹر کے پاس لے جانا چاہیے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *