تربوز بلاشبہ گرمیوں کا ایک بہترین پھل ہے۔ اس میں وٹامنز اور منرلز کی ایک کثیر تعداد موجود ہوتی ہے۔ تربوز میں 90 فیصد پانی موجود ہوتا ہے جو گرمیوں میں پانی کی کمی سے بچاتا ہے۔ اس میں موجود فائبر ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتا ہے۔ اگر آپ تربوز کو خاص مقدار میں اور خاص وقت میں کھاتے ہیں تو اس کے فوائد دوگنا ہوجاتے ہیں۔
تربوز کھانے کا بہترین وقت

مختلف غذائی ماہرین ایک بات پر متفق ہیں کہ تربوز کھانے کا بہترین وقت اور اس کی مقدار مختلف لوگوں میں ان کے مزاج، صحت اور جسمانی ساخت کے لحاظ سے مختلف ہوسکتی ہے۔
آیوروید کے مطابق تربوز کھانے کا سب سے بہترین وقت 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان ہے۔ یہ وقت ناشتہ اور دوپہر کے کھانے کا درمیان بنتا ہے۔ اس کے بعد دوپہر کے کھانے کے بعد سے 5 بجے سے پہلے تک تربوز کھا لینا بھی فائدہ مند اور محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ رات کے وقت تربوز کھانا معدے کیلئے بوجھ بن سکتا ہے اور نیند کے مسائل بھی پیدا کرسکتا ہے۔
خالی پیٹ تربوز کھانا
کوئی بھی پھل خالی پیٹ کھانا کسی بھی شخص کیلئے مختلف ہوسکتا ہے۔ کچھ لوگوں میں یہ فائدہ مند ہوتا ہے تو وہیں کچھ لوگوں کیلئے یہ نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ جن لوگوں میں لیپٹن ریزسٹنس یا انسولین ریزسٹنس کی علامات ہوں ان کیلئے ناشتہ میں یا خالی پیٹ تربوز کھانا ایک اچھا انتخاب نہیں ہوتا۔
تربوز میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے کچھ لوگوں میں خالی پیٹ تربوز کھانا معدہ میں گیس، تیزابیت اور بدہضمی کی علامات پیدا کرسکتا ہے۔ اگر صبح سویرے تربوز کھانے کا دل کر رہا ہو تو اس کو کھانے سے پہلے کچھ ہلکا پھلکا کھا لینا چاہیے۔ اس سے تربوز کے خالی معدہ کھانے کے نقصانات سے بچا جاسکتا ہے۔
کھانے کے فورا بعد نہ کھائیں

تربوز غذائی اجزاء سے بھرپور پھل ہے، جو تازگی مہیا کرتا ہے اور ہائیڈریٹ رکھتا ہے۔ مگر کھانے کے فورا بعد تربوز کا استعمال بہت سے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ جیسا کہ پیٹ پھولنا اور معدہ میں گیس ہوسکتی ہے۔ اس لیے ہمیشہ کھانا کھانے کے 30 منٹ بعد اسے کھایا جائے تو اس کے فوائد دوگنا ہوسکتے ہیں۔ فائبر جیسے فائدہ مند اجزاء کی وجہ سے یہ ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور کھانے کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
رات کے وقت تربوز کھانا
طب کے اصولوں کے مطابق رات کے وقت تربوز کھانا فائدے کی بجائے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ کیونکہ اس میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ تو یہ زیادہ پیشاب کا باعث بنے گا۔ جس سے رات کے وقت نیند کے شدید مسائل پیدا ہوں گے۔
رات کے وقت ہاضمے کا عمل سست ہوجاتا ہے، اگر رات کو تربوز کا استعمال کیا جائے گا۔ تو یہ مزید ہاضمے کو سست کرے گا جس سے گیس، اپھارہ، بدہضمی اور بے چینی کی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے۔
اگر رات کے وقت کھانا زیادہ ہی مقصود ہو تو سونے کے دو گھنٹے قبل اسے کم مقدار میں کھا لینا مناسب رہے گا۔ نہیں تو یہ معدے پر بوجھ کرے گا اور ہاضمے کی رفتار سست کردے گا۔
تربوز کھانے کی پرہیز
تربوز ایک ہلکا پھل ہے جو ہائیڈریشن، وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس فراہم کرتا ہے۔ مگر چند طبی حالات میں اس کا استعمال نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس لیے تربوز کے استعمال سے پہلے اس سے متعلق معلومات ہونی چاہیے تاکہ کسی بھی سنگین مسئلے سے بچاجاسکے۔
تربوز کھانے کے بعد پانی نہ پئیں
تربوز میں پانی 90 فیصد تک ہوتا ہے۔ اگر اس کو کھانے کے بعد پانی پی لیا جائے تو بدہضمی ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ چونکہ تربوز میں پہلے سے ہی اتنا پانی موجود ہوتا ہے تو مزید پانی پینے سے معدے پہ بوجھ بن جائے گا۔
جن افراد کا معدہ خراب رہتا ہو وہ تربوز کے بعد پانی ہرگز نہ پئیں، کیونکہ ایسا کرنے سے زیادہ امکان ہے کہ معدے میں ہوا بن جائے۔
دودھ یا دہی کے ساتھ نہ کھائیں
تربوز میں پانی کا تناسب 90 فیصد سے زائد ہے جسے جسم جلد ہی اپنے اندر جذب کر لیتا ہے۔ جبکہ دہی اور دودھ فیٹ اور پروٹین پر مشتمل ہوتے ہیں اور یہ ہضم ہونے میں وقت لیتے ہیں۔ اگر دودھ/دہی اور تربوز کو ایک ساتھ یا آگے پیچھے کھا یا پی لیا جائے تو معدے میں مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ تربوز میں موجود وٹامن سی اور دودھ دہی میں موجود کیلشیم کے رد عمل میں گیس، اسہال یا پیٹ میں درد جیسی علامات سامنے آسکتی ہیں۔
ٹھنڈا کرکے کھائیں
گرمیوں میں ہمیشہ ٹھنڈا تربوز ہی مزے کا ہوتا ہے۔ مگر کچھ لوگ ایک غلطی کرتے ہیں وہ یہ کہ اسے فریزر میں رکھ کر جما کر برف کی شکل میں کھاتے ہیں۔ یہ عمل بالکل بھی فائدہ مند نہیں ہے چونکہ تربوز کی تاثیر سرد ہے۔ اسے اگر زیادہ ٹھنڈا کرکے کھایا جائے تو یہ گلے اور سینے کو متاثر کرے گا۔ جس سے نزلہ، زکام اور بخار ہوسکتا ہے۔ اس لیے ہمیشہ تربوز کو مناسب ٹھنڈا کرکے کھانا چاہیے۔

تربوز کھانے کی مقدار
کسی بھی چیز کے فائدے اور نقصان کا انحصار اس چیز کی مقدار پر بھی منحصر ہوتا ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق ایک وقت میں 300 سے 400 گرام تک تربوز کھانا ایک صحت مند رجحان ہے۔ اس سے زیادہ مقدار میں تربوز کھانا فائدہ کی بجائے معدہ میں گیس، اپھارہ، بدہضمی اور پیٹ درد کی وجہ بن سکتا ہے۔ اگر زیادہ مقدار میں کھانا ہو تو اس کے کھانے کے دو حصے کرلیے جائیں تو کسی بھی سنگین مسئلے سے بچا جاسکتا ہے۔
تربوز اور لیموں
جن لوگوں کو جسم میں انرجی کی کمی کی شکایت ہوتی ہے وہ ایک باؤل تربوز 350-300 گرام میں ایک درمیانے سائز کا لیموں نچوڑ کر کھائیں تو فوری طور پر جسم میں چستی پیدا ہوگی۔ اور دماغی تھکاوٹ کم ہو کر دماغ زیادہ کام کرنے لگ جائے گا۔
تربوز اور کھجور
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اصحاب کو فرمایا کہ ہم تربوز کی ٹھنڈک کو کھجور کی گرمی اور کھجور کی گرمی کو تربوز کی ٹھنڈک کے ساتھ توڑتے ہیں۔ طبِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصول کے عین مطابق اگر تربوز اور کھجور کو ایک ساتھ ملا کر کھایا جائے تو اس کے بے شمار فائدے ہیں۔ تربوز ایک سرد اور ٹھنڈا مزاج پھل ہے، جبکہ کھجور ایک گرم مزاج میوہ ہے۔ اگر ان دونوں کو ایک ساتھ کھایا جائے تو ان کے فوائد دوگنا ہوجاتے ہیں۔
تربوز اور کالا نمک
کالا نمک اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ جن لوگوں کو تربوز کھانے کے بعد بدہضمی اور گیس ہونے کی شکایت ہوتی ہے وہ تربوز پر کالا نمک چھڑک کر استعمال کریں تو یہ جلد ہضم ہوگا۔ گیس اور بدہضمی کی شکایت بھی نہیں ہوگی۔
تربوز قدرت کا ایک انمول پھل ہے۔ گرمیوں میں تربوز کا استعمال گرم مزاج لوگوں کیلئے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ ایک کپ تربوز تقریبا 160 گرام میں 46 کیلوریز موجود ہوتی ہیں جو کہ ایک صحت مند انسان کی روزانہ کی غذائی ضروریات کا اہم حصہ ہے۔ اس لیے گرمیوں میں تربوز کا مناسب مقدار میں استعمال آپ کو بے شمار فائدے دے سکتا ہے۔
FAQ’s
تربوز کھانے کا بہترین وقت صبح 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان کا ہے۔ کیونکہ اس وقت میں معدہ بلکل خالی بھی نہیں ہوتا اور بھرا ہوا بھی نہیں ہوتا۔ اسے ہلکے پھلکے ناشتے کے بعد کھانا اور دوپہر کے کھانے کے 2 گھنٹے پہلے یا 2 گھنٹے بعد کھانا صحت کیلئے زیادہ فوائد رکھتا ہے۔ ان اوقات میں تربوز کھانا معدے پر بوجھ نہیں کرتا اور نہ ہی بدہضمی اور گیس ہوتی ہے۔
خالی معدہ تربوز کھانے سے بھی وہی فوائد ملتے ہیں جو بھرے ہوئے پیٹ یا کم بھرے ہوئے پیٹ کھانے سے ملتے ہیں۔ لیکن جن افراد کو ہاضمے کے مسائل ہوں وہ خالی پیٹ تربوز کھانے سے پرہیز کریں۔
صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک وقت میں 300 سے 400 گرام تک تربوز کھانا ایک اچھی چوائس ہوتا ہے۔ جبکہ جسمانی ساخت اور صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سے زیادہ مقدار میں کھانے کا تعین کیا جاسکتا ہے۔
شوگر اور معدے کے مریضوں کو کم مقدار میں تربوز کھانا چاہیے۔ جبکہ گردے کے مریضوں کو بھی تربوز کی مقدار کم رکھنی چاہیے۔
تربوز میں 90 فیصد سے زیادہ پانی موجود ہوتا ہے۔ اگر تربوز کے کھانے کے فورا بعد پانی پی لیا جائے تو یہ معدہ کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ اس لیے تربوز کھانے کے فورا بعد پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے۔ تقریبا 30 منٹ بعد پانی پیا جاسکتا ہے۔
شوگر کے مریضوں کو 100 گرام روزانہ سے زیادہ تربوز نہیں کھانا چاہیے۔ تربوز میں موجود قدرتی شکر جلد ہی خون میں شامل ہوتی ہے جس سے شوگر لیول بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔