گرمیوں میں بھوک بڑھانے کے آسان طریقے

بھوک بڑھانے کے طریقے

بھوک نہ لگنا یا بھوک کم لگنا ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے۔ خوراک ہمارے جسم کیلئے فیول کا کام کرتی ہے۔ اگر جسم کو کم خوراک دی جائے گی تو اس کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوگی۔

بھوک کم لگنے کی وجوہات

بھوک نہ لگنے یا کم لگنے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں۔ یہاں چند ایک درج ذیل ہیں۔

بدہضمی

اگر کھانا ٹھیک سے ہضم نہ ہورہا ہو تو معدہ سست ہوجاتا ہے۔ اس صورت میں پیٹ بھرا بھرا محسوس ہوتا ہے۔ پیٹ میں گیس اور بھاری پن محسوس ہوتا ہے۔ ان علامت کی وجہ سے دماغ کو پیٹ کے بھرے ہونے کا سگنل جاتا ہے۔ جس سے بھوک لگنا بند ہوجاتی ہے۔

قبض

بھوک کم ہونے کی ایک وجہ قبض بھی ہے۔ جس وقت آنتیں فضلہ مکمل طور پر خارج نہیں کرتی ہیں تو پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ دماغ کو بھی پیٹ کے بھرے ہونے کا سگنل ملتا ہے۔ معدہ انتہائی سست ہوجاتا ہے۔ اور بھوک یا تو کم لگتی ہے یا بلکل ختم ہوجاتی ہے۔

نیند کی کمی

نیند کی کمی کی وجہ سے ہمارے جسم کے ہارمونی نظام پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ گریلن بھوک بڑھانے والے ہارمون ہے۔ جبکہ لپٹن پیٹ بھرنے کا سگنل دینے والا ہارمون ہے۔ جس وقت نیند کی کمی ہوتی ہے تو گریلن ہارمون کم ہوجاتا ہے جس سے بھوک کم لگتی ہے۔ اور لپٹن ہارمون زیادہ ہوجانے کی صورت میں دماغ کو لگتا ہے کہ پیٹ بھر گیا ہے۔

ڈپریشن یا ذہنی دباؤ

ذہنی دباؤ اور ڈپریشن براہ راست ہماری بھوک اور ہاضمہ کو متاثر کرتے ہیں۔ ڈپریشن میں سیروٹونن اور ڈوپامین نامی ہارمون کم ہوجاتے ہیں۔ یہ کیمیکلز بھوک اور موڈ دونوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ جب یہ دونوں ہارمونز کم ہوتے ہیں تو نہ دل خوش ہوتا ہے اور نہ کھانے کا دل کرتا ہے۔

گرمی

شدید گرمی میں جسم زیادہ پانی مانگتا ہے۔ گرمیوں میں پانی اور مشروبات پی پی کر معدہ بھر جاتا ہے۔ جس سے دماغ کو یہ سگنل ملتا ہے کہ پیٹ بھرا ہوا ہے۔

غیر متوازن غذا

زیادہ میٹھا کھانے، فاسٹ فوڈ کھانے اور غیرمعیاری کھانا کھانے سے بھی بھوک میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔

بے وقت کھانا

بغیر وقت کے کھانے سے بھی بھوک کم یا ختم ہوجاتی ہے۔ کیونکہ اس سے جسم کا قدرتی نظام خراب ہوجاتا ہے۔ اور قدرتی طور پر بھوک لگنا ختم یا کم ہوجاتی ہے۔

بھوک بڑھانے کے طریقے

گرم موسم میں جسم کی توانائی کی ضروریات کم ہوجاتی ہیں۔ پسینہ زیادہ آتا ہے جس سے پیاس زیادہ لگتی ہے، اور کھانے کی خواہش کم ہوجاتی ہے۔ یہاں چند ایسے طریقے بتائے جارہیے ہیں جن پر عمل کرکے آپ بھوک کو بڑھا سکتے ہیں۔

مناسب مقدار میں پانی پئیں

گرمیوں میں پیاس زیادہ لگتی ہے اور زیادہ پانی پینا پڑتا ہے۔ مگر کھانے کے وقت پانی کم سے کم پئیں۔ کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے پانی پینا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔

ہلکے کھانے کھائیں

گرمیوں کے موسم میں مصالحے دار اور چٹ پٹے کھانوں سے پرہیز کرنی چاہیے۔ دہی، لسی، سبزیاں، سلاد، پھل، اور دالیں بھوک بڑھانے میں مدد کرسکتی ہیں۔

نیند پوری کریں

نیند کی کمی بھی بھوک پر اثر انداز ہوتی ہے۔ مناسب نیند لینے سے جسمانی نظام متوازن رہتا ہے اور بھوک بھی زیادہ لگتی ہے۔

ذہنی تناؤ کم کریں

ڈپریش اور ذہنی تناؤ بھی بھوک کو کم کرتے ہیں۔ یہ ہارمونز پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔ جس سے بھوک بھی متاثر ہوتی ہے۔ گرمیوں میں خود کو سرگرمیوں میں مصروف رکھنے سے تناؤ سے چھٹکارا ملتا ہے۔ جس سے بھوک کی کمی سے بھی چھٹکارا ملتا ہے۔

بھوک بڑھانے والی دیسی نسخے

بھوک کی کمی کیلئے چند اہم دیسی نسخے جو سو فیصد ہربل چیزوں پر مشتمل ہیں۔ یہ بھوک کو بڑھانے اور ہاضمے کو تیز کرنے کیلئے بہترین دیسی دوا کے طور پر استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

انار دانہ کا چورن

انار دانہ میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں کہ یہ بھوک بڑھانے اور ہاضمے کو بہتر کرنے کا کام کرتا ہے۔ انار دانہ کا چورن بنانے کیلئے درکار اجزاء
انار دانہ 2 چمچ
زیرہ سفید 1 چمچ
کالا نمک آدھا چمچ

اناردانہ اور زیرہ کو بھون کر پیس لیں، اور اس میں کالا نمک شامل کردیں۔ کھانے سے پہلے چٹکی بھر منہ میں رکھیں اور کھانا کھائیں۔ یہ چورن سالن پر بھی ڈال کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ گھر میں بنا کررکھ لیں اور گرمیوں میں استعمال کریں۔ اس سے بھوک میں اضافہ ہوگا، گیس، بدہضمی ختم ہوگی اور ہاضمہ تیز ہوگا۔

لیموں اور پودینے کا شربت

پودینے اور لیموں کا شربت پینا بھوک کو بڑھاتا ہے۔ ہاضمے کو تیز کرتا ہے اور پیاس بھی بجاتا ہے۔ بنانے کا طریقہ بھی آسان ہے۔
پودینے کے پتے 8 سے 10 عدد
لیموں کا رس 1 چمچ
کالا نمک حسب ذائقہ
زیرہ پاؤڈر چٹکی بھر
پانی 1 گلاس

سب اجزاء بلینڈر میں ڈال کر اچھے سے بلینڈ کریں اور چھان لیں۔ حسب ضرورت برف ڈال کر نوش فرمائیں۔ یہ مشروب نہ صرف بھوک بڑھائے گا، بلکہ معدہ کی گرمی بھی دور کرے گا۔ روزانہ دوپہر کے کھانے سے ایک سے دو گھنٹے پہلے استعمال کریں۔

غذا ہمارے جسم کی کارکردگی کو بہتر رکھنے کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ روزانہ مناسب مقدار میں کھانا آپ کے جسم کی غذائی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ بھوک کم لگنے کی صورت میں جسم کو درکار غذائی اجزاء کی کمی ہوجاتی ہے۔ جس سے اس کی کارکردگی میں بھی فرق آتا ہے۔ اس لیے بھوک کو بہتر کرنا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔

Facebook
Twitter
WhatsApp

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *