گھٹنوں کے درد کی بے شمار وجوہات ہوسکتی ہیں، لیکن آپ قدرتی اور آسان علاج سے گھٹنوں کے درد سے نجات حاصل کرسکتے ہیں
گھٹنوں کا درد ایک عام مسئلہ ہے، یہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ گھٹنوں کے درد کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہے جس میں عمر کا بڑھنا، چوٹ، بہت زیادہ جسمانی سرگرمیاں، پھٹوں کی کمزوری یا چند دوسری وجوہات آپ کے گھٹنوں میں درد کی وجہ بن سکتی ہیں
گھٹنوں کا درد زندگی کو مشکل بنادیتا ہے، روزمرہ کاموں کو متاثر کرتا ہے۔ چلنے پھرنے، سیڑھیاں چڑھنے جیسے عام کام بھی مشکل ہوجاتے ہیں، آج کل کے دور میں گھٹنوں کا درد صرف بوڑھوں تک محدود نہیں رہا، بلکہ یہ آج کل کی نوجوان نسل کا بھی ایک عام مسئلہ بن چکا ہے۔
گھٹنوں کے درد کی وجوہات
گھٹنوں کا درد کئی وجہ سے ہوسکتا ہے، اس لیے علاج سے پہلے اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ گھٹنوں میں درد آخر کس وجہ سے ہوتا ہے۔ گھٹنوں کے درد کی چند اہم وجوہات
پرانی چوٹ
اکثر اوقات سردیوں کے موسم میں بغیر کسی وجہ کے گھٹنوں کو درد ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ اس کی ایک عام وجہ پرانی چوٹ بھی ہوسکتی ہے۔ کھیل کود کے دوران گرنے سے ٹینڈنز کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جس سے اسی وقت تو اتنا درد نہ ہو لیکن بعد میں اور خصوصا ٹھنڈ میں گھٹنے میں درد ہوسکتا ہے۔
بڑھاپے میں ہڈیوں کا گھسنا
بڑھتی عمر کے ساتھ ہڈیوں کے درمیان موجود کشن (کارٹلیج) کمزور ہوجاتا ہے۔ جس سے ہڈیاں آپس میں رگڑ کھاتی ہیں۔ گھٹنوں کے درد کی یہ بھی ایک وجہ ہوسکتی ہے
موٹاپا
گھٹنے ہمارے جسم کا تمام وزن اٹھاتے ہیں، وزن زیادہ ہونے سے گھٹنوں پر بوجھ پڑتا ہے، جو کہ گھٹنوں کے درد کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔
آرتھرائٹس
آرتھرائٹس ایک ایسی بیماری ہے جس میں جوڑوں میں سوزش اور درد ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں میں گھٹنوں میں درد آرتھرائٹس کی وجہ سے بھی ہوتا ہے۔ آرتھرائٹس کی بیماری کی صورت میں گھٹنے کی حرکت میں کمی واقع ہوتی ہے جس سے گھٹنے کا درد ہوتا ہے۔
گھٹنوں کے درد سے نجات کیلئے آسان قدرتی علاج
کیلشیم
ہڈیوں کی مضبوطی کیلئے کیلشیم بہت زیادہ ضروری ہوتی ہے۔ کیلشیم کی کمی کی وجہ سے ہڈیاں کمزور ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ اس لیے کیلشیم پر مشتمل غذاؤں کا استعمال کرنا نہایت ہی ضروری ہوتا ہے۔ دودھ میں بہت زیادہ مقدار میں کیلشیم موجود ہوتا ہےاس لیے دودھ اور اس سے بنی اشیاء کا بھر پور استعمال کرنا چاہیے، کیونکہ دودھ آپ کی ہڈیوں کی صحت کیلئے بہت زیادہ ضروری ہوتا ہے، اگر دودھ میسر نہ ہو تو اس کیلئے کسی مستند ڈاکٹر کی رہنمائی میں کیلشیم کے سپلیمنٹس کا استعمال کرنا چاہیے۔
وٹامن ڈی
وٹامن ڈی کی کمی بھی ہڈیوں کو کمزور کرتی ہے۔ اس لیے وٹامن ڈی سے پھر پور غذا کا استعمال شروع کردینا چاہیے۔ وٹامن ڈی جسم میں کیلشیم کو ٹھیک طریقے سے جذب کرنے میں مدد بھی دیتا ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن ڈی ہڈیوں کو کمزور اور بھربھرا ہونے سے بھی روکتا ہے۔ وٹامن ڈی باآسانی حاصل کرنے کیلئے صبح کی دھوپ میں پاؤں پر سے یا جسم پر سے کپڑے ہٹا کر، یا بلکل ہلکے کپڑے پہن کر وٹامن ڈی حاصل کیا جسکتا ہے۔ وٹامن ڈی کی موجودگی گھٹنوں اور جوڑوں میں درد کیلئے مفید ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ چند ایسی غذائیں بھی ہیں جو وٹامن ڈی سے بھرپور ہوتی ہیں، ان کا استعمال بھی آپ کو گھٹنوں کے درد میں فائدہ دے سکتا ہے۔
گھٹنوں کا مساج
گھٹنوں میں درد کی ایک وجہ گھٹنوں میں خون کی ناقص روانی ہونا بھی ہوسکتا ہے۔ اس کا علاج کچھ اس طرح سے کیا جائے کہ کسی اچھے تیل جیسا کہ زیتون کا تیل، سرسوں کا تیل یا چنبیلی کے تیل سے گھٹنوں پر ہلکا مساج کیا جائے تو گھٹنوں میں خون کی روانی بہتر ہوگی جس سے گھٹنوں کے درد سے کسی حد تک آرام ملے گا۔ گھٹنوں کے درد میں مساج کو کچھ دنوں کیلئے معمول بنانا چاہیے تاکہ اچھے سے خون کی گردش کو بہتر کیا جاسکے۔ لیکن اس کے ساتھ گھٹنوں کے درد سے نجات کیئے کوئی دوسرا قدرتی علاج بھی اپنایا جائے تو زیادہ فائدہ مند نتائج سامنے لائے جاسکتے ہیں۔
اچھی غذا کا انتخاب
اچھی غذا کا انتخاب جسم کی ضروریات پوری کرنے کیئے نہایت ہی ضروری ہوتا ہے۔ سبزیاں وٹامن سے بھر پور غذا ہوتی ہیں، اس لیے تازہ سبزیاں جیسا کہ پالک، گوبھی کا استعمال کرنا چاہیے کیونکہ ان میں کیلشیم اور دیگر ضروری وٹامن موجود ہوتے ہیں، ان کی کمی گھٹنوں میں درد کی وجہ بن سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ فائبر سے بھر پور غذا کا استعمال کرنا چاہیے، کچھ کیسز میں دیکھنے میں آیا ہے کہ جسم میں موجود فاسد مادوں کی وجہ سے بھی گھٹنوں میں درد ہوسکتاہے۔ فائبر سے بھر پور غذا آنتوں میں موجود مائیکروبیوم کی افزائش کیلئے ضروری سمجھی جاتی ہے۔ یہ ایک طرح کے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو فاسد مادوں کو جمع نہیں ہونے دیتے۔ (فائبر پر مشتمل غذاؤں سے متعلق پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں)
زیادہ پانی پئیں
ہم میں سے اکثریت کم پانی پیتی ہے، حالانکہ ایک صحت مند زندگی گزارنے کیلئے ایک مناسب مقدار میں پانی پینا چاہیے۔ زیادہ مقدار میں پانی پینا جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے جسم میں تھکاوٹ، پھٹوں میں درد کی وجہ بن سکتی ہے جو بعد میں جوڑوں کے درد یا گھٹنوں کے درد کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔ اس لیے جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا چاہیے، کوشش کریں کم از کم 8 گلاس روزانہ پانی ضرور پئیں۔
چائے کافی کا استعمال کم کریں
مختلف ریسرچز میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چائے کافی کا زیادہ استعمال آپ کے جسم سے کیلشیم کو کم کرتی ہے۔ جو کہ جوڑوں کے درد اور گھٹنوں میں درد کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔ اس لیے کم مقدار میں چائے اور کافی کا استعمال کرنا چاہیے۔
ہلدی کا استعمال
ہلدی ایک اینٹی آکسیڈینٹ سے پھر پور دوا اور غذا ہے۔ یہ سوزش کو کم کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔ گھٹنوں میں درد کی صورت میں گرم دودھ میں تھوڑی مقدار میں ہلدی ملا کرپینے سے آپ کا فائدہ ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ گھٹنوں کے درد سے نجات کیلئے ہلدی کو اپنی روزمرہ کھانوں میں بھی استعمال کرنے سے گھٹنوں کے درد سے نجات ملتی ہے۔
گھٹنوں کے درد سے نجات کیلئے آسان قدرتی ٹوٹکے
گرم پانی
گرم پانی میں گھٹنوں کو بھگو کر رکھنے سے گھٹنوں کے درد سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔ گرم پانی کی تھراپی خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے اور گھٹنوں میں سوزش کم ہوتی ہے۔
طریقہ ایک ٹب میں گرم پانی میں ایک چمچ نمک ملا کر 10 سے 15 منٹ تک اپنے گھٹنوں کو بھگو کر رکھیں، ایسا کرنے سے کسی حد تک گھٹنوں کے درد سے نجات ملے گی۔
سیب کا سرکہ
سیب کا سرکہ گھٹنوں کے درد کو کم کرنے کیلئے موثر ثابت ہوسکتا ہے۔ اس میں موجود وٹامنز اور دیگر معدنیات جوڑوں کے درد میں مفید ثابت ہوسکتے ہیں، اور جوڑوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔
طریقہ استعمال ایک گلاس پانی میں ایک چمچ سرکہ ڈال کر دن میں دو بار پینے سے کچھ حد تک گھٹنوں میں درد سے نجات ملے گی۔
گھٹنوں کے درد سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر
وزن کا خیال رکھیں: آپ پہلے پڑھ چکے ہیں کہ ہمارے جسم کا تمام وزن ہماری ٹانگیں اٹھاتی ہیں، اگر ایک حد سے زیادہ وزن ہوگا تو اس کا اثر گھٹنوں پر پڑے گا۔ گھٹنوں کے درد سے بچنے کیلئے اپنے وزن کو کنٹرول میں رکھیں۔
ورزش گھٹنوں کے درد میں ہلکی پھلکی ورزش کرنا فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ اس لیے چہل قدمی اور یوگا کو معمول بنانا چاہیے۔ اس سے گھٹنوں کے درد سے نجات میں کافی فائدہ مل سکتا ہے۔
صحیح طرز زندگی اپنائیں زیادہ دیر ایک پوزیشن میں بیٹھے سے گریز کرنا چاہیے۔ بیٹھنے اور سونے کی پوزیشن اچھی ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ ایک اچھی اور متوازن غذا کا انتخاب بھی آپ کو گھٹنوں کے درد سے نجات دینے کیلئے کافی ثابت ہوسکتا ہے۔