گرمیوں میں انڈے کا استعمال زیادہ تر لوگوں کے نزدیک فائدہ مند نہیں ہوتا۔ لیکن ایسا بلکل بھی نہیں ہے، اگر مناسب مقدار میں ایک درست وقت پر انڈا کھایا جائے۔ تو یہ جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
گرمیوں میں انڈے کھانے کے فائدے
انڈے صدیوں سے انسانی غذا کا اہم حصہ رہے ہیں۔ ان میں موجود پروٹین، وٹامنز، منرلز اور صحت مند چکنائی اسے ایک مکمل غذا بناتے ہیں۔ انڈے دماغ، دل، اور ہڈیوں کو صحت مند بناتے ہیں۔ اور آپ کو ہمیشہ جوان رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔
انڈے کھانا تمام موسموں میں فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ یہاں گرمیوں میں انڈے کھانے کے فوائد درج ذیل ہیں۔
پروٹین کا ذریعہ
انڈے پروٹین کا اہم ذریعہ ہوتے ہیں۔ ایک درمیانے سائز کے انڈے میں 6 سے 7 گرام پروٹین ہوتا ہے۔ گرمیوں میں زیادہ پسینہ آنے کی وجہ سے جسم میں پروٹین کی کمی کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ انڈا ایک سستا اور بہترین ذریعہ ہے۔ جس سے اعلی معیار کا پروٹین حاصل ہوتا ہے۔
ہمارے جسم کو روزانہ 50گرام تک پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر ہم روزانہ دو ابلے انڈے استعمال کرتے ہیں، تو کسی حد تک روزانہ کی پروٹین کی مقدار ہمارے جسم کو مل سکتی ہے۔ دل یا کولیسٹرول کے مریضوں کو صرف انڈے کی سفیدی استعمال کرنی چاہیے۔
وٹامن ڈی کی فراہمی
انڈا وٹامن ڈی کا بھی اہم ذریعہ ہے۔ صبح کی دھوپ کو وٹامن ڈی کا اہم سورس سمجھا جاتا ہے۔ لیکن گرمیوں میں کوئی بھی دھوپ میں بیٹھنا پسند نہیں کرتا ہے۔ زیادہ تر افراد دھوپ سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور زیادہ تر وقت کمروں کے اندر پنکھوں کے سامنے گزارتے ہیں۔
اس صورت میں انڈا وٹامن ڈی حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہوتا ہے۔ اس لیے گرمیوں میں وٹامن ڈی کی کمی سے بچنے کیلئے انڈوں کا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔
دماغی افعال میں بہتری
گرمیوں کے موسم میں عام طور پر دماغی تھکاوٹ ہوجاتی ہے۔ انڈے میں کولین پایا جاتا ہے یہ دماغی افعال کو بہتر بناتا ہے۔ دماغی تھکاوٹ کو کم کرتا ہے۔ یاداشت اور اعصابی نظام کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔
گرمیوں میں انڈے کھانے کے نقصانات
انڈے کی تاثیر گرم ہے۔ اگر گرمیوں کے موسم میں زیادہ مقدار میں انڈے کھائیں جائیں تو یہ فائدہ کی بجائے الٹا نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ ذیل میں بتایا گیا ہے کہ گرمیوں میں انڈے کھانے کے نقصانات کیا کیا ہیں۔
جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ
انڈوں میں خاص طور پر زردی میں چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ جو جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ کرسکتی ہے۔ گرمیوں میں زیادہ مقدار میں انڈے کھانے سے گرمی دانے، زبان کا پھولنا، منہ میں دانے اور معدے میں تیزابیت کی شکایت ہوسکتی ہے۔
فوڈ پوائزننگ کا خطرہ
گرمیوں کے موسم میں بیکٹریا کی افزائش نسل میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ جس کی وجہ سے پیٹ کی بیماریاں خصوصا فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ اگر انڈے کو ٹھیک سے نہ پکایا گیا ہو تو اس میں سالمونیلا جیسے بیکٹیریا پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ جو فوڈ پوائزننگ کی وجہ بن سکتے ہیں۔
پیٹ کے مسائل
گرمیوں کے موسم میں انسانی ہاضمہ سست ہوجاتا ہے۔ اگر گرمیوں میں انڈا زیادہ مقدار میں یا تلے ہوئے انداز میں کھایا جائے تو یہ بدہضمی، گیس، معدے کی تیزابیت اور پیٹ درد کی وجہ بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ مقدار میں انڈے کا استعمال معدے میں گرمی پیدا کرتا ہے۔
گرمیوں میں انڈے کھانے کے محفوظ طریقے
کسی بھی چیز کے کھانے کے چند رہنما اصول ہوتے ہیں۔ جو اسے صحت مند یا محفوظ بناتے ہیں۔ یہاں نیچے انڈے کھانے کے چند محفوظ اور صحت مند طریقے درج ذیل ہیں۔
صبح کے وقت کھائیں
صبح کے وقت معدہ خالی ہوتا ہے، اور اس وقت ہاضمہ کا نظام بھی بہتر ہوتا ہے۔ صبح کے وقت ابلا ہوا انڈا کھانے سے دن بھر توانائی ملتی رہتی ہے۔
تھوڑی مقدار میں کھائیں
گرمیوں میں روزانہ 1 انڈے سے زیادہ نہیں کھانا چاہیے۔ جبکہ جو لوگ کسی جسمانی سرگرمی میں حصہ لیتے ہیں وہ روزانہ 2 انڈوں سے زیادہ نہ کھائیں۔ جبکہ کوشش کرنی چاہیے کہ گرمیوں کے موسم میں انڈے کی صرف سفیدی کھائی جائے۔ انڈے کی سفیدی جلد ہضم ہوتی ہے۔
سلاد یا دہی کے ساتھ استعمال کریں
انڈے کے ساتھ سلاد، دہی یا کوئی بھی سبزی استعمال کی جائے۔ تو گرمیوں میں اس کے نقصانات سے کافی حد تک بچا جاسکتا ہے۔ چونکہ انڈے کی تاثر گرم ہوتی ہے اس لیے اسے دوسرے اجزاء کے ساتھ ملا کر کھانا چاہیے، اس سے اس کی افادیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اور جسم کی حرارت بھی متوازن رہتی ہے۔
ابلا ہوا انڈا کھائیں
ابلا ہوا انڈا تلے ہوئے انڈے کی نسبت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ تلے ہوئے انڈے میں چکنائی ہوتی ہے۔ جو گرمیوں کے موسم میں جسم پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس لیے ابلا ہوا انڈا کھانا ایک محفوظ اور صحت مند عمل ہے۔
ماہرین غذائیت کے مطابق انڈا ایک مکمل غذا ہے۔ انڈے میں موجود اجزاء نہ صرف جسمانی صحت بلکہ دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ضروری ہیں۔ انڈے کو اعتدال کے ساتھ، مناسب وقت پر اور محفوظ طریقے سے کھایا جائے۔ تو یہ گرمیوں میں بھی نقصان دہ نہیں بلکہ فائدہ مند ہوسکتا ہے۔
FAQ’s
اگر انڈا مناسب مقدار میں اور درست طریقے سے پکا کر کھایا جائے۔ تو یہ نقصان دہ نہیں بلکہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ تاہم زیادہ مقدار میں یا تلا ہوا انڈا کھانے سے یہ جسم میں گرمی پیدا کرسکتا ہے۔
صبح کے وقت ناشتے میں ابلا ہوا انڈا کھانا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ کیونکہ اس وقت ہاضمہ زیادہ فعال ہوتا ہے اور ناشتہ کے وقت انڈا کھانے سے دن بھر توانائی ملتی رہتی ہے۔
گرمیوں میں روزانہ ایک انڈا کھانا چاہیے۔ اور جو کوئی جسمانی سرگرمی میں حصہ لیتا ہو تو اسے دو انڈے کھانے چاہیں۔ انڈے کھانے کی مقدار کا انحصار کسی بھی شخص کی جسمانی ساخت اور صحت پر ہوتا ہے۔