رمضان میں تقریبا ہر روزے دار کو ہاضمہ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رمضان میں کھٹی ڈکار، بدہضمی، قبض، سینے میں جلن اور معدے کی تیزابیت جیسے مسائل عام ہوجاتے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ سحر و افطار میں غیر صحت مند غذا کا انتخاب ہے۔
رمضان میں تیزابیت، بدہضمی، گیس،قبض اور سینے کی جلن سے بچنے کیلئے اچھی اور صحت مند خوراک کا استعمال نہایت ہی ضروری ہوتا ہے۔ اس آرٹیکل میں آپ جانیں گے۔ کیسے آپ آسانی کے ساتھ رمضان میں ہاضمے کے مسائل کو بغیر کسی دوائی کے آسانی سے حل کرسکتے ہیں۔
ہاضمے کے مسائل اور ان کا حل
سحری اور افطاری میں صحت مند غذا کا انتخاب آپ کے روزوں کو یادگار بناسکتا ہے۔ روزے میں نہ صرف روحانی پاکیزگی حاصل ہوتی ہے۔ بلکہ ایک صحت مند ڈائیٹ پلان کے ساتھ آپ اپنی صحت کو بھی بہتر بناسکتے ہیں
ہاضمے کے مسائل اور سحر و افطار
کچھ لوگوں میں یہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کہ وہ سحری کی بجائے افطار کے وقت ہی پیٹ بھر کر کھا لیتے ہیں۔ یہ عمل صحت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ زیادہ دیر معدہ خالی رکھنا گیس اور تیزابیت کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے سحری ضرور کرنی چاہیے۔
سحری میں جوکا دلیہ، گندم کی روٹی،دہی، سبزی، چکن یا انڈے کا استعمال ایک صحت مند سرگرمی ہے۔ یہ چیزیں آپ کے معدہ پر بوجھ نہیں بنتی ہیں۔ اور نہ ہی بدہضمی کا باعث بنتی ہیں۔ اس کے علاوہ بھی سحری میں بہترین آپشن موجود ہیں۔ ان غذاؤں کا استعمال ہاضمے کے مسائل کو حل کرسکتا ہے۔
سحری کے ساتھ ساتھ افطاری میں بھی صحت بخش غذاؤں کا استعمال ہاضمے کے مسائل حل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس لیے افطاری میں چٹ پٹی، مصالحے دار اور چکنائی پر مشتمل غذاؤں سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔
فائبر پر مشتمل غذاؤں کا استعمال
روزے کے دوران ویسے بھی فائبر پر مشتمل غذاؤں کا استعمال بڑھا دینا چاہیے۔ کیونکہ فائبر پر مشتمل غذا ہاضمے میں فائدہ مند ہوتی ہے۔ سحری اور افطاری میں ایسی چیزوں کا استعمال کرنا چاہیے۔ جن میں وافر مقدار میں فائبر موجود ہو۔ جو کا دلیہ، گندم کی روٹی،فروٹ چاٹ، پھلیاں، سیب، کیلا، پالک، گوبھی، دہی، اور کھجور میں فائبر موجود ہوتا ہے۔ یہ چیزیں اپنی سحری اور افطاری میں ضرور شامل کریں۔
فائبر پر مشتمل غذاؤں سے متعلق مکمل معلومات حاصل کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
پانی کا زیادہ استعمال
روزے کے دوران ہائیڈریٹ رہنے کی کوشش کریں۔ افطاری میں پانی پینا ہاضمے کے مسائل کو ختم کرسکتا ہے۔ افطار کے وقت میٹھے مشروبات کی بجائے سادہ پانی کا استعمال کیا جائے۔ تو معدہ کے مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ روزے رکھنے والے افراد قبض کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔ سحر و افطار میں پانی کا زیادہ استعمال قبض کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
روزے میں پانی کی کمی سے بچنےکیلئے آسان طریقے
تلی ہوئی اشیاء سے پرہیر
سحری اور افطاری میں تلی ہوئی اور زیادہ مصالحے دار چیزوں کو کھانے سے پرہیز کرنی چاہیے۔ سموسے،پکوڑے، رول اور تلی ہوئی زیادہ مصالحے والی غذائیں معدہ میں تیزابیت اور سینے میں جلن کا باعث بن سکتی ہیں۔ اس لیے سحری اور افطاری میں ان چیزوں کو کھانے سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے۔
آہستہ آہستہ چبا کر کھائیں
رمضان میں وقت کا مسئلہ پورا مہینہ رہتا ہے۔ سحری میں لیٹ ہونے پر جلدی جلدی کھانا، اور افطاری میں بھی تیز کھانا معدہ میں گیس، تیزابیت اور بدہضمی کا باعث بن سکتا ہے۔ روزوں میں ہاضمے کے مسائل سے بچنے کیلئے سحری اور افطاری میں آہستہ آہستہ اور چبا کر کھانا چاہیے۔ آہستہ آہستہ اور چبا کر کھانا ہاضمے کے عمل کو تیز کرتا ہے۔ اور قبض سے بھی چھٹکارے کا سبب بنتا ہے۔
چائے اور کولڈ ڈرنکس سے پرہیز
رمضان میں عام طور پر یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ کہ افطاری کے وقت انرجی ڈرنکس، کولڈ ڈرنکس اور چائے کافی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جو کہ سراسر غلط عمل ہے۔ یہ چیزیں معدہ میں جاکر گیس پیدا کرتی ہیں، اور تیزابیت کا باعث بھی بنتی ہیں۔ اس لیے سحری اور افطاری میں کولڈ ڈرنکس اور چائے کافی سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے۔
کھانے میں اعتدال
روزے دار کو ایک ہی وقت میں زیادہ نہیں کھانا چاہیے۔ سارا دن معدہ خالی رہنے کے بعد جب ایک دم بھرا جاتا ہے۔ تو گیس پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے کھانے کے حصے کرنے چاہیے۔ ہلکی پھلکی سحری ضرور کریں، جبکہ افطار میں زیادہ کھانے کی بجائے صحت مند غذا کا استعمال کریں۔ سحری اور افطاری میں پروٹین، فائبر، صحت مند چکنائی، ریشہ دار غذاؤں کا زیادہ استعمال رمضان میں ہاضمے کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کافی ہوتا ہے۔
معدہ اور سینے کی جلن کی وجوہات
رمضان میں خالی معدہ رہنے، تلی ہوئی اور مصالحے دار چیزوں کے استعمال سے اور کھانے پینے کے غیر متوازن استعمال سے معدہ اور سینے میں جلن کی شکایت ہر کوئی کرتا نظر آتا ہے۔ اس مسئلے سے بچنے کیلئے ذیل میں دی گئی ہدایات آپ کیلئے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہیں۔
رمضان میں روزے دار کو معدہ اور سینے میں جلن کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں۔
خالی پیٹ رہنا
طویل وقت تک خالی معدہ رکھنے سے اس میں تیزابیت اور گیس ہوسکتی ہے۔ کچھ لوگ بغیر سحری کے روزہ رکھتے ہیں۔ صحت کے حوالے سے یہ ایک خطرناک عمل ہے، سحری ضرور کرنی چاہیے۔ چاہے ہلکی پھلکی ہی کیوں نہ ہو۔ افطار میں بھی اچھی، متوازن اور صحت مند غذا کا انتخاب کرنا چاہیے۔ یہ ہاضمے کے مسائل، اور معدے میں تیزابیت کے مسائل کو حل کرسکتا ہے۔
چٹ پٹے کھانے
معدہ اور سینے میں تیزابیت اور گیس کی ایک بڑی وجہ افطار اور سحری میں چٹ پٹے، مصالحے دار اور تلی ہوئی غذاؤں کا استعمال بھی ہے۔ یہ چیزیں سینے میں جلن اور معدے میں تیزابیت کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔ اس لیے ایسی غذاؤں کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
میٹھے مشروبات اور چائے کافی
افطاری میں پیاس کی شدت کو کم کرنے کیلئے میٹھے مشروبات کا استعمال معدہ اور سینے میں جلن کا باعث بن سکتا ہے۔ کولڈ ڈرنکس اور چائے کافی بھی معدہ میں گیس اور تیزابیت کو بڑھا سکتے ہیں۔ اس لیے افطاری میں میٹھے مشروبات، سوڈا ڈرنکس اور چائے کافی سے مکمل پرہیز کرنی چاہیی۔
رمضان میں افطاری کیلئے مشروبات جو صحت رکھیں بحال
رمضان میں معدہ اور سینے کی جلن سے بچاؤ کے طریقے
صحت مند غذا کا انتخاب
معدہ اور سینے کی جلن کو کم کرنے کیلئے صحت مند غذا کا انتخاب کریں۔ سحری اور افطاری میں جو کا دلیہ، گندم کی روٹی، پھل، سبزی، دالیں، پروٹین پر مشتمل غذائیں استعمال کریں۔
رمضان میں صحت مند افطاری کے لیے 10 بہترین غذائیں
افطار میں اعتدال
افطار میں ہاتھ کو روکے رکھیں، کھجور اور پانی کے ساتھ روزہ افطار کریں۔ کھجور قدرتی مٹھاس اور فائبر کا بہترین ذریعہ ہوتی ہے۔ کھجور اور پانی فوری توانائی مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ قبض، سینے کی جلن اور تیزابیت کو کم کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ افطاری کے وقت اعتدال کے ساتھ روزہ کشائی کرنی چاہیے۔ تاکہ معدہ پر بوجھ نہ بنے۔ یہ عمل ہاضمے کے مسائل جیسا کہ سینے میں جلن، تیزابیت، گیس، بدہضمی اور کھٹی ڈکاریں کو ختم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
کیفین سے پرہیز
جو لوگ چائے زیادہ پیتے ہیں وہ افطاری اور سحری میں چائے کا استعمال ضرور کرتے ہیں۔ چائے، کافی اور کولڈڈرنکس جو کیفین سے بھر پور غذائیں ہیں۔ یہ معدہ میں جلن، تیزابیت، گیس اور بدہضمی کو باعث بن سکتی ہیں۔ چائے اور کافی آنتوں سے پانی کو کم کرتی ہیں۔ جو قبض کی وجہ بن سکتی ہے۔ اس لیے روزوں میں ان چیزوں سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے۔
کھانے کے بعد کی عادات
سحری اور افطاری کے فورا بعد لیٹنے سے گریز کرنی چاہیے۔ کھانا کھانے کے 20 منٹ تک ایک ہی جگہ بیٹھیں۔ اس کے بعد ہلکی پھلکی چہل قدمی کریں۔ یہ عمل معدہ اور سینے میں جلن سے بچانے میں معاون ہوسکتا ہے۔
ہربل چائے
اگر معدہ میں تیزابیت، سینے میں جلن، گیس اور بدہضمی کی شکایت ہو تو ادرک کا قہوہ پی لیں۔ ایک انچ کے ادرک کے ٹکڑے کو ڈیڑھ کپ پانی میں پانچ منٹ تک پکائیں۔ اس میں تین سے چار پتے پودینے کے شامل کریں، پکانے کے بعد کپ میں ڈالیں۔ اور اس میں ایک چمچ شہد اور لیموں شامل کر کے پئیں، یہ ہربل چائے ہاضمے کے مسائل کو حل کرنے کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی۔