لمبی عمر پانے کا راز اور 100 سال تک زندہ رہنے کے 16 اصول

لمبی عمر پانے کا راز لمبی زندگی کا راز

قدیم زمانےمیں لمبی عمر یا طویل عمری کو جینیاتی عوامل ،قسمت اور قدرتی عوامل سے منسلک سمجھاجاتا تھا۔ لیکن حالیہ تحقیق میں اس بات کی نفی ہوئی ہے۔

لمبی عمر کا راز طرز زندگی، صحت مند عادات اور متوازن غذا کے ساتھ جڑا ہواہے۔ صحت مند طرز زندگی اپنانے والے لوگوں میں دائمی بیماریوں کے خطرات دیگر لوگوں سے کم ہوتے ہیں۔

کیسے لمبی عمر اور صحت مند زندگی گزاری جاسکتی ہے

صحت مند عادات اختیار کرکے عمر میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ حتیٰ کہ ایک صحت مند طرز زندگی آپ کو 100 سال تک زندہ رہنے میں مدد دے سکتی  ہے۔ 100 سال تک زندہ رہنے اور صحت مند رہنے کیلئے کیسا طرزِ زندگی اختیار کیا جائے؟

جسمانی سرگرمیاں

لمبی عمر کا راز انسان کی روزمرہ کی سرگرمیوں میں چھپاہوا ہے۔ انسانی جسم کی ساخت ایسی ہے کہ اگر اسے کسی کام میں مصروف رکھاجائے۔ تو اس میں بہتری اور نکھار آتا ہے، اور اگر آرام کا عادی بنادیا جائے تو سست اور بے جان ہوجاتا ہے۔  مختلف ایسی سرگرمیاں ہیں جو آپ کی عمر بڑھانے میں مدد کرتی ہیں۔

باغبانی

باغبانی ایک ایسی سرگرمی ہے جس کا تعلق انسانی صحت کے ساتھ براہ راست جڑا ہوا ہے۔ یہ ایک ہولسٹک تھیراپی ہے جو جسم اور دماغ دونوں کو فائدہ پہنچاتی ہے۔ باغبانی کرنا صرف پودوں کی دیکھ بھال کا نام نہیں ہےبلکہ یہ ایک ورزش ہے۔ جو آپ کی صحت کیلئے فوائد کی حامل ہے۔ جو لوگ خود کو باغبانی میں مصروف رکھتے ہیں۔ وہ تناؤ سے محفوظ رہتے ہیں۔

تناؤ سے محفوظ رہنے کا مطلب ہے کہ آپ دل کی بیماریوں اور بلڈپریشرسے بھی محفوظ ہیں۔ کیونکہ باغیچے میں رہنے یا فطرت کے قریب رہنے سےتناؤ کے ہارمون کورٹیسول کی سطح کم ہوتی ہے۔ جو کہ آپ کو دل کی بیماریوں کے خطرات سے محفوظ رکھتی ہے۔ اور نتیجے میں آپ ایک طویل عمر جیتے ہیں، یا پھر 100 سال اور اس سے اوپر زندہ رہ سکتےہیں۔

ورزش

ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ روزانہ 30 منٹ کی ورزش عمر بڑھانے کے ساتھ ساتھ معیارِ زندگی کو بھی بہترکرنے میں مدد کرتی ہے۔ ورزش کرنے سے جسم میں خون کی گردش میں اضافہ ہوتا ہے۔

روزانہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے کولیسٹرول کی سطح میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ ورزش کرنے سے میٹابولزم تیز ہوتا ہے جو کہ وزن کو کم اور شوگر سے نجات دلاتا ہے۔

ورزش کرنے سے اینڈوفینز نامی ہارمون خارج ہوتا ہے۔ جو کہ ڈپریشن اور تناؤ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ جب کہ ورزش ہڈیوں اور پٹھوں کی مضبوطی میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

ورزش اور جسمانی سرگرمیاں صحت کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی عمر میں اضافہ کا باعث بھی بنتی ہے۔ تحقیق نے اس بات کو ثابت کیا ہےکہ جن لوگوں نے طویل عمر پائی ہے۔ وہ اپنی زندگی میں ورزش کو خاصی اہمیت دیتے ہیں۔

دماغی کھیل

دماغی کھیل بھی زندگی میں اضافہ کی وجہ ہوتے ہیں۔ شطرنج، لڈو، پزلز اور دماغی مشقیں دماغی ساخت کو بہتر بناتی ہیں۔ اور دماغ میں خلیات کے درمیان رابطے بڑھانے اور یاداشت میں اضافہ کا باعث بنتے ہیں۔ یہ تناؤ کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ جو بعد میں عمر میں اضافےیعنی طویل عمری کا باعث بنتے ہیں۔

تمباکو نوشی سے پرہیز

تمباکو نوشی جدید دور میں انسانی زندگی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی کرنے والے کی اوسط عمر 10سال تک کم ہوجاتی ہے۔

صحت مند اور طویل عمر پانے کیلئے تمباکو نوشی سے مکمل پرہیز ہی واحد راستہ ہے۔ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے پھیپھڑےناکارہ ہوجاتے ہیں۔ تمباکو نوشی بلڈپریشر اور دل کے امراض کا باعث بنتا ہے۔

تمباکو میں موجود کیمیکلز “ٹیلومیرز” کو تیزی سے کم کرتے ہیں۔ ٹیلومیرز خلیات کی حفاظتی کیپس ہوتی ہیں جو  کروموسومز کو الجھنے اور خراب ہونے سے بچاتے ہیں۔

تمباکو نوشی چھوڑنے کے بعد جسم کے ہر عضو کی مرمت شروع ہوجاتی ہے۔  جو آپ کی عمر بڑھانے میں مدد کرسکتی ہے۔ تمباکو نوشی چھوڑنے کے بعد صحت مند سرگرمیوں میں اضافہ کرنا چاہیے۔ تاکہ تمباکو نوشی چھوڑنے کے فوائد میں اضافہ کیا جاسکے۔

لمبی عمر پانے کا راز

صحت مند خوراک

جاپان کے لوگ جو دنیا بھر میں اپنی لمبی عمر کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ان کی لمبی زندگی کا راز ان کی روزمرہ کی خوراک اور عادات میں چھپا ہوا ہے۔ مختلف ریسرچز کی بنیاد پر یہ بات سامنے آئی کہ جاپانی لوگ مچھلی، سبزیوں اور سبز چائے کو اپنی روزمرہ کی خوراک کا حصہ ضرور بناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جاپانیوں کی عمر دنیا بھر میں سب زیادہ ہوتی ہے۔ زیادہ تر افراد 80 سال تک زندہ رہتے ہیں۔ اور بہت سے 100 سال کی عمر میں بھی صحت مند زندگی گزار رہے ہوتے ہیں۔

روزانہ کی غذائی ضروریات

قدرت نے ہمیں سبزیوں،پھلوں اور جڑی بوٹیوں کی صورت میں وہ سب کچھ دیا ہے۔ جو ہمیں بیماریوں سے لڑنے اور جوان رہنے اور لمبی عمر پانے کیلئے چاہیے۔ بس ہمیں کرنا یہ ہے کہ کھانے کے معاملے میں نہ ہی حد سے آگے جانا ہے۔ اور نہ ہی اس سے پیچھے رہنا ہے۔ اعتدال میں رہتے ہوئے اپنی روزانہ کی غذائی ضروریات  کیا خیال رکھنا ایک اچھی، صحت مند اور لمی زندگی کیلئے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

سبزیوں کا زیادہ استعمال

سبزیاں فطرت کا اینٹی ایجنگ ٹانک ہیں۔ جاپانیوں کی لمبی زندگی کا راز ان کی خوراک میں چھپا ہوا ہے۔ وہ سبزیوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

سبز پتوں والی سبزیاں (پالک، میتھی، سلادپتہ) آئرن، فولیٹ اور وٹامن کی کمی کو دور کرتی ہیں۔

رنگوں والی سبزیاں (گاجر، ٹماٹر، شملہ مرچ) میں بیٹاکیروٹین پایا جاتا ہے جو جلد کی جھریوں اور آنکھوں کی حفاظت کرتا ہے۔

گوبھی، شاخ گوبھی، پھول گوبھی اور مولی جیسی سبزیاں جگر کو ڈیٹاکس کرنے میں مدد کرتی ہیں، اور کینسر جیسی موذی مرض میں بھی فائدہ مند ہیں۔

سبزیوں کا زیادہ استعمال اپنے ساتھ بے شمار فوائد رکھتا ہے، سبزیاں اینٹی ایجنگ ہوتی ہیں۔ یہ بڑھتی عمر کو کم کرنے اور عمر میں اضافہ کا باعث ہوتی ہیں۔

پھلوں کا استعمال

مختلف پھل قدرتی شوگر اور فائبر سے بھر پور ہوتے ہیں۔سٹرس پھلوں میں وٹامن سی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں اور جلد کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔

 پھل اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں یہ بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرتے ہیں۔ اور جسم کو اندرونی طور پر جوان رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔

پھلوں میں فائبر وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے جو آنتوں کی صحت کیلئے فائدہ مند ہوتا ہے۔ اور مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس لیے پھلوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرناچاہیے۔ یہ لمبی عمر اور صحت مند زندگی کیلئے نہایت اہم ہوتےہیں۔

شراب نوشی سے پرہیز

شراب نوشی سے متعلق مختلف سائنسی آرا ہیں۔ لیکن زیادہ تر اسی بات پر متفق ہیں کہ شراب ایک بری چیز، کم عمری کا باعث ہے۔الکوحل کا استعمال دل کی بیماریوں کے خطرات کو بڑھاتا ہے، یہ جگر کے کینسر کی وجہ بھی بنتا ہے۔ جبکہ الکوحل ذہنی صحت پر بہت زیادہ اثرات چھوڑتا ہے۔

طول عمر پانے کیلئے شراب نوشی سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے۔ یہ جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کرتی ہے۔ جو عمر میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

دماغی سکون

لمبی عمر کا دماغی سکون کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ دماغی تناؤ جسمانی صحت پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔ طویل عرصے تک تناؤ  سےکورٹیسول ہارمون کا اخراج ہوتا ہے۔ جومختلف بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔

اس لیے لمبی عمر پانے کیلئے دماغی سکون پر توجہ دینی چاہیے۔ دماغی سکون کیسے حاصل کیا جائے؟ نیچے جانیں

نیند

نیند جسمانی،ذہنی سکون اور لمبی عمر کیلئے نہایت ہی اہم ہے۔ نیند کے دوران جسمانی مرمت ہوتی ہے۔ اور دماغی افعال بہتر ہوتےہیں۔

تحقیق سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ جو لوگ 6 سے 8 گھنٹے کی نیند لیتے ہیں۔ ان میں لمبی عمر کے امکانات دیگر لوگوں سے زیادہ ہوتے ہیں۔ اور جو لوگ نیند کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ ان میں مختلف بیماریو ں کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ جو کم عمر ی کا باعث بن سکتے ہیں۔

مراقبہ

یہ ایک ایسا عمل ہے جو دماغی اور ذہنی سکون حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ مراقبہ تناؤ کو کم کرتا ہے۔ اور دماغی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔

ریسرچز میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ کہ جو لوگ روزانہ مراقبہ کرتےہیں ان میں بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن اور دماغی پرفارمنس میں بہتری دیکھنے میں آئی۔ اور ان لوگوں میں لمبی عمر کی شرح بھی دوسرے لوگوں سے زیادہ ہوتی ہے۔

مثبت سوچ

 سوچ انسان کی ذہنی اور جسمانی صحت پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔ وہ لوگ جو اپنی زندگی میں مثبت سوچ رکھتے ہیں۔ اور مشکلات میں بھی امید کا دامن نہیں چھوڑتےان کی صحت دیگر لوگوں سے بہتر رہتی ہے۔ اور وہ ایک لمبی عمر گزارتے ہیں۔

جو لوگ مشکل حالات میں بھی خوش رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔ جسم میں خون کا دباؤ معمول پر رہتا ہے۔ اور دل کی صحت بھی بہتر رہتی ہے ایسے لوگ ایک لمبی عمر پاتے ہیں۔ اور صحت مند زندگی گزارتے ہیں۔

معاشرتی تعلقات

انسانی زندگی کا ایک بڑا حصہ دوسروں کے ساتھ تعلقات اور رابطوں میں گزرتا ہے۔ معاشرتی تعلقات کا انسانی زندگی پر گہرا اثر پڑتا ہے۔

جدید تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ مضبوط اور مثبت معاشرتی تعلقات انسان کی لمبی عمر اور صحت مند زندگی کی وجہ بنتے ہیں۔ معاشرتی تعلقات ذہنی سکون میں اضافہ کرتے ہیں۔ اور ذہنی دباؤ، افسردگی اور تناؤ کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں لمبی عمر اور ایک صحت مند زندگی کی ضمانت  ملتی ہے۔

شکر گزاری

لوگوں کا شکریہ ادا کرنا نہ صرف ایک مثبت اور طاقتور جذبہ ہے۔ بلکہ یہ ہماری ذہنی سکون اور خوشی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ لمبی عمر کا باعث بھی بنتا ہے۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ زیادہ تر صحت مند لوگوں کی ایک عادت مشترک ہوتی ہے۔ کہ وہ شکر گزاری کا جذبہ رکھتے ہیں۔ لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، لوگوں کے بارے میں مثبت سوچ رکھتے ہیں۔

شکر گزاری کا جذبہ دماغی اور جسمانی سکون کا باعث بنتا ہے۔ جو صحت مند زندگی  اور طویل عمر پانے کی ایک وجہ ہوسکتا ہے۔

سوشل میڈیا کا کم استعمال

سوشل میڈیا پر زیادہ استعمال مایوسی، بے چینی اور تناؤ کا باعث بنتا ہے۔ جہاں سوشل میڈیا نے لوگوں کے درمیان معلومات کے تبادلے کو آسان کیا ہے۔ وہیں اس کا بے جا استعمال ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔

سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال سے خود اعتمادی میں کمی واقع ہوتی ہے۔ جبکہ ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔ ایک صحت مند اور لمبی عمر پانے کیلئے سوشل میڈیا کا کم سے کم استعمال کرنا چاہیے۔

عبادات کو وقت دیں

عبادت سکون حاصل کرنے کا ذریعہ ہوتا ہے۔ عبادات دماغی اور روحانی طورپر مضبوط بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ لمبی عمر کا ایک راز عبادت میں بھی چھپا ہوا ہے۔

لمبی عمرپانے کے طریقوں سے متعلق ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے بھی آئی کہ لمبی عمر پانے کیلئے کبھی بھی دیر نہیں ہوتی۔ چاہےآپ 50 سال کے بعد ہی کیوں نہ اپنی عمر بڑھانے کی طرف توجہ دیں۔

مختلف تحقیق میں یہ بات سامنے آچکی ہے  کہ ایک شخص جو روز ورزش کرتا ہے۔ وہ دوسرے لوگوں سے 31 فیصد زیادہ دیر تک زندہ رہتا ہے۔ جو لوگ بلکل بھی تمباکو نوشی نہیں کرتے وہ لوگ تمباکو نوشی کرنے والوں سے 25 فیصد زیاہ عمر پاتے ہیں۔ اور جو لوگ اچھی خوراک کا استعمال کرتے ہیں ان میں 23 فیصد عمر بڑھنے کا امکان بھی زیادہ ہوجاتا ہے۔

Facebook
Twitter
WhatsApp

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *