آئی بی ایس یعنی آنتوں کا سینڈروم آنتوں کی ایک بیماری ہے جو دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ اس بیماری میں پیٹ اور آنتوں کے مسائل سامنے آتے ہیں جبکہ یہ مسائل مختلف لوگوں میں مختلف ہوسکتے ہیں۔
آئی بی ایس کیا ہے؟
آئی بی ایس (سنگرہنی) آنتوں کی حرکت کی ایک بیماری ہے جس میں آنتوں کی حرکت میں تبدیلی آتی ہے۔ یہ ایک دائمی اور تکلیف دہ بیماری ہے، جوکہ مختلف وجوہات کی بنا پر آنتوں کے اندرونی اعصابی نظام میں بڑی آنت میں نیورو ٹرانسمیٹر کی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس بیماری کی صورت میں معدے اور آنتوں کا نظام خراب ہوجاتا ہے
آئی بی ایس کی اقسام
آئی بی ایس کی مختلف اقسام ہیں، جن میں سے کچھ یہاں بیان کی جارہی ہیں
آئی بی ایس-سی آئی بی ایس کی اس قسم میں آنتوں کی حرکت سست ہوجاتی ہے، اور مریض میں قبض کی شکایت رہتی ہے۔
آئی بی ایس-ڈی ائی بی ایس کی اس قسم میں پتلا پاخانہ یعنی کہ اسہال کی صورت میں بار بار پاخانہ آتا ہے
آئی بی ایس-ایم آئی بی ایس کی اس قسم میں قبض اور اسہال یا موشن دونوں کی علامات ہوتی ہیں
آئی بی ایس-یو آئی بی ایس کی اس قسم میں علامات واضح نہیں ہوتیں یا تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔
آئی بی ایس کن لوگوں کو متاثر کرتا ہے؟
آئی بی ایس بیماری زیادہ تر بالغ افراد کو متاثر کرتی ہے، یہ 20-40 سال کی عمر کے لوگوں کو زیادہ متاثر کرتی ہے، جبکہ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مردوں کے مقابلے میں یہ بیماری عورتوں کو زیادہ متاثر کرتی ہے۔ کروڑوں لوگ آئی بی ایس سے متاثر ہوتے ہیں، لیکن زیادہ تر اسے قبض یا لوز موشن سمجھ کر اس کا ٹھیک سے علاج نہیں کرواتے، جس کی وجہ سے یہ ایک دائمی بیماری کا روپ دھار لیتی ہے۔
آئی بی ایس کی علامات کیا ہیں؟
آئی بی ایس کی علامات مختلف لوگوں میں مختلف ہوسکتی ہیں۔ یہ کچھ لوگوں میں کچھ دنوں کیلئے ہوتی ہیں تو کچھ لوگوں میں آئی بی ایس کی علامات سالوں چلتی رہتی ہیں۔ یہاں آئی بی ایس کی چند عام علامات کے بارے میں معلومات
پیٹ میں درد یہ درد عام طور پر پیٹ کے نچلے حصے میں ہوتا ہے، اکثر یہ درد کھانا کھانے کے بعد ہوتا ہے یا بعض اوقات قبض اور اسہال کی صورت میں بھی ہوسکتا ہے
قبض آئی بی ایس کے مریضوں میں قبض کی شکایت بھی رہتی ہے۔ اس کی وجہ آنتوں کی حرکت کا سست ہوجانا ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں سخت پاخانہ خارج ہوتا ہے، جو کبھی کبھار دو تین دن بعد خارج ہوتا ہے۔
اسہال یا موشن کچھ لوگوں میں اسہال، موشن یا پتلا پاخانہ آنا بھی آئی بی ایس کے مریضوں میں دیکھنے میں آتا ہے۔ دن میں کئی بار پانی کی طرح پتلا پاخانہ آتا ہے۔ جو آئی بی ایس سینڈروم کی علامات میں سے ایک علامت ہے۔
گیس آئی بی ایس کے مریضوں میں گیس ہونا ایک کامن بات ہوتی ہے، آئی بی ایس کے مریضوں کو گیس کی زیادتی کا سامنا رہتا ہے جو پیٹ کے درد اور بدبو کا باعث بنتی ہے۔
آئی بی ایس کی وجوہات
آئی بی ایس بیماری کا کوئی بھی ایک واضح سبب نہیں ہے۔ مختلف عوامل کی وجہ سے یہ بیماری ہوتی ہے۔ تاہم یہاں چند ایسی وجوہات بیان کی جارہی ہیں جن کے سبب آئی بی ایس ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
غیر صحت مند غذا
بعض کھانے کی اشیاء جیسے زیادہ چکنائی والے کھانے، دودھ سے بنی اشیاء، مصالحے دار کھانے آئی بی ایس کی علامات بڑھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ پروسیسڈ فوڈ کا زیادہ استعمال بھی آنتوں کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔
ذہنی دباؤ یا سٹریس
ایک لمبے عرصے تک ڈپریشن، ذہنی دباؤ یا سٹریس آئی بی ایس کی وجہ بن سکتی ہیں۔ مسلسل دباؤ میں رہنے سے اس کا اثر آنتوں پر پڑتا ہے اور ان کی حرکت میں تبدیلی واقع ہوتی ہے جو بعد میں آئی بی ایس کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔
آنتوں میں انفیکشن
بعض مریضوں میں آئی بی ایس کی علامات آنتوں میں انفیکشن اور سوزش کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہیں۔
ہارمونز کے مسائل
ہارمونز کے مسائل کی وجہ سے بھی کچھ لوگوں میں آئی بی ایس کی علامات ہوسکتی ہے خصوصا خواتین میں حمل اور ماہواری کے دوران ایسا ہوسکتا ہے
آئی بی ایس کی قدرتی علاج
ذہنی دباؤ کم کریں
آئی بی ایس کے مریضوں میں ایک کامن بات یہ دیکھی گئی ہے کہ آئی بی ایس کے مریضوں کی اکثریت ذہنی دباؤ جیسا کہ ڈپریشن یا سٹریس کا شکار ہوتی ہے۔ آئی بی ایس سے چھٹکارا حاصل کرنے کی پہلی سیڑھی ذہنی دباؤ پر قابو پانا ہوتا ہے۔ مختلف جسمانی اور دماغی سرگرمیوں کا سہارا لے کر ذہنی دباؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔ جسمانی سرگرمیاں جیسا کہ ورزش آپ کی آنتوں کی حرکت کو بہتر کرنے میں مدد کرتی ہے
صحت مند غذا کا انتخاب
آئی بی ایس کے مریضوں کو اپنی غذا کا انتخاب بہتر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسی غذا کا انتخاب کریں جس میں فائبر زیادہ مقدار میں موجود ہو۔ آئی بی ایس کے مریضوں کو پھل، سبزیاں اور اناج پر مشتمل غذا کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے،(یہاں کلک کرکے جانیں فائبر پر مشتمل غذائیں) جبکہ چکنائی والے کھانے، مصالحے دار غذائیں اور دودھ یا دودھ سے بنی اشیاء سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے۔
پانی کا زیادہ استعمال
آئی بی ایس کے مریضوں کو پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے، کیونکہ پانی آنتوں کی حرکت اور قبض میں فائدہ ہوتا ہے۔
چائے سے پرہیز
آئی بی ایس کے مریضوں کو چائے سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے، دودھ سے بنی چائے کی بجائے گرین ٹی، یا ہربل ٹی کا استعمال شروع کردینا چاہیے۔
پودینے کی چائے
پودینہ ہاضمے کے مسائل میں ایک اچھی قدرتی دوا ہے۔ پودینے کی چائے آئی بی ایس کی علامات کو کم کرنے میں مدد کرسکتی ہے۔ اس لیے پودینے کی چائے کا استعمال بھی آئی بی ایس کے مریضوں کو فائدہ دے سکتا ہے۔
آئی بی ایس پیٹ کی ایک دائمی بیماری ہے جس کا شکار مریض نہایت تکلیف میں رہتا ہے، بعض اوقات قبض کا سامنا ہوتا ہے تو بعض اوقات اسہال اور موشن، جبکہ تکلیف دہ گیس کا سامنا تو آئی بی ایس کا شکار اکثر لوگ ہوتے ہیں۔ اس بیماری کی علامات مختلف لوگوں میں مختلف ہوسکتی ہے۔ آئی بی ایس کا مکمل علاج ابھی تک ممکن نہیں تاہم مناسب غذا، پرہیز، ذہنی دباؤ کو کم کرکے اور قدرتی طریقوں سے آئی بی ایس کی علامات کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
کسی بھی بیماری کی صورت میں ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرلیں