کھانے کے بعد پانی پینے کے نقصانات

کھانے کے فورا بعد پانی پینے کے نقصانات

صحت مند زندگی گزارنے کیلئے درست غذائی اپنانا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ اکثر ہم چھوٹی چھوٹی باتوں کو نظر انداز کردیتے ہیں جو ہماری صحت پر برے اثرات ڈالتی ہیں۔ ان میں ایک عام سمجھی جانے والی مگر اہم عادت کھانے کے فورا بعد پانی پینا ہے۔

کھانے کے فورا بعد پانی پینا ایک عام عادت ہے۔ مگر یہ انتہائی نقصان دہ صحت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ یہاں آپ جانیں گے کیسے کھانے بعد پانی پینا صحت کیلئے کتنا خطرناک ہوسکتا ہے۔

ہاضمے پر منفی اثرات

جب بھی ہم کھانا کھا رہے ہوتے ہیں تو معدہ اس دوران گیسٹرک ایسڈ (گیسٹرک جوس) خارج کررہا ہوتا ہے۔ اگر کھانے کے دوران یا کھانے کے بعد زیادہ مقدار میں پانی پی لیا جائے تو یہ پانی گیسٹرک ایسڈ کو پتلا کردیتا ہے۔ اس سے ہاضمہ سست ہوجاتا ہے۔ کھانا درست طریقے سے ہضم نہیں ہوپاتا۔ معدہ میں بھاری پن، گیس، بدہضمی اور اپھارہ جیسے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔ اگر زیادہ عرصے تک کھانے کے بعد پانی پینے کی عادت بنی رہے تو یہ بھوک کی کمی کا سبب بھی بنتی ہے۔

غذائی اجزاء کے جذب میں کمی

اوپر آپ جان چکے کھانے کے فورا بعد پانی پینے سے ہاضمہ کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ جب ہاضمے کا عمل متاثر ہوتا ہے تو خوراک میں موجود غذائی اجزاء بھی ٹھیک سے جذب نہیں ہوپاتے۔ غذا میں موجود اہم وٹامنز، منرلز اور پروٹینز درست طریقے سے جذب ہونا مشکل ہوجاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے جو غذا ہم کھا رہے ہوتے ہیں وہ ہمارے جسم کا حصہ نہیں بن پارہی ہوتی۔ کچھ غذائی اجزاء بمشکل ہی جذب ہوپاتے ہیں، جبکہ باقی ضائع ہوجاتے ہیں۔

وزن میں اضافہ

کھانے کے فورا بعد پانی پینے سے ہاضمہ کمزور ہوجاتا ہے۔ جس سے جسم چربی کو ٹھیک طریقے سے توڑ نہیں پاتا۔ اس سے جسم میں چربی جمع ہونے لگتی ہے اور وزن بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہاضمے میں سستی کے باعث پیٹ بھرا بھرا محسوس ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے اکثر لوگ سست ہوجاتے ہیں اور جسمانی سرگرمیاں بھی کم کردیتے ہیں۔ جسمانی سرگرمیاں نہ کرنے کی صورت میں وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔

انسولین لیول پر اثرات

کھانے کے بعد پانی پینے کا ایک نقصان یہ بھی ہوتا ہے کہ جسم میں انسولین کی سطح کافی زیادہ متاثر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ جب کھانا درست طریقے سے ہضم نہیں ہوپاتا تو گلوکوز کا لیول بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس عمل سے جسم کو زیادہ انسولین بنانے کیلئے محنت کرنا پڑتی ہے۔ شوگر کے مریضوں کیلئے یہ عمل لمبے عرصے کیلئے انتہائی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

تیزابیت اور سینے کی جلن

کھانے کے فوری بعد پانی پینے سے معدے میں تیزابیت بڑھ سکتی ہے۔ خصوصا جب کھانے کے فوری بعد پانی پیا جائے۔ معدے سے یہ تیزابیت غذائی نالی میں چڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ جس سے سینے میں بھی جلن ہوجاتی ہے۔ معدے کے تیزابیت اگر زیادہ دیر کیلئے ہو تو یہ معدے میں السر پیدا کرسکتی ہے۔

پانی کب پینا چاہیے

کھانے سے 30 منٹ پہلے پانی پینا فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے اور ہاضمے کے عمل کو بھی تیز کرتا ہے۔

کھانا کھانے کے کم از کم 30 سے 60 منٹ بعد پانی پینا ایک صحت مند عمل سمجھا جاتا ہے۔ اس دوران معدے کھانے کے درست طریقے سے ہضم کر چکا ہوتا ہے۔ اور پانی پینے سے اس کا ہاضمے پر کوئی بھی برا اثر نہیں پڑتا ہے۔

دن بھر میں مناسب مقدار میں پانی پینا ہماری صحت کیلئے نہایت ہی ضروری ہے۔ لیکن اس کا صحیح وقت جاننا بھی انتہائی اہم ہے۔ کھانے کے فوری بعد پانی پینا ہاضمے کے کئی مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ کھانے بعد پانی پینے سے ہاضمہ کا سست ہوجاتا، معدہ اور سینے میں جلن کا ہونا، غذائی اجزا کا ٹھیک سے جذب نہ ہونا اور دیگر مسائل صحت کو خطرناک حد تک متاثر کرتے ہیں۔

ان چھوٹی چھوٹی عادات کو تبدیل کر کے ہم اپنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ ایک صحت مند زندگی گزارنے کیلئے صحت مند طرز زندگی اپنانا نہایت ہی ضروری ہوتا ہے۔ روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینا اور کھانے سے پہلے یا کھانے کے بعد وقفے سے پانی پینا ایک صحت مند رجحان ہے۔

کیا کھانے کے فوراً بعد پانی پینا نقصان دہ ہوتا ہے؟

کھانے کے فوری بعد پانی پینا نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ یہ معدے میں موجود تیزاب کو پتلا کردیتا ہے۔ جس سے ہاضمہ سست ہوجاتا ہے اور معدے کے دیگر مسائل سامنے آتے ہیں۔

کھانے کے کتنے دیر بعد پانی پینا چاہیے؟

کھانے کے 30 منٹ سے لے کر 60 منٹ بعد تک پانی پینے سے معدے کے مسائل سے بچا جاسکتا ہے۔ کیونکہ اتنی دیر میں کھانا معدے میں ہضم ہوچکا ہوتا ہے۔

کھانے کے ساتھ پانی پینا درست ہے یا نہیں؟

کھانا کھانے کے ساتھ ہی تھوڑی مقدار میں پانی پینا زیادہ نقصان دہ نہیں ہوتا۔ اگر ضرورت نہ تو پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے۔ کھانے کے دوران ضرورت پڑنے کی صورت میں ہی پانی پینا چاہیے۔

Facebook
Twitter
WhatsApp

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *