bachy ko teez bukhar ho to kia kren

بچے کو تیز بخار ہو تو یہ 5 غلطیاں کبھی نہ کریں

سردیوں میں ایڑیوں کو پھٹنے سے کیسے بچایا جائے؟

IBS signs

آئی بی ایس (سنگرہنی) کیا ہے؟ علاج، پرہیز اور ٹوٹکے

how to improve eye sight

نظر کو تیز کرنے کے آسان طریقے ـ غذائیں جو نظر کو تیز کرتی ہیں

benefits and disadvantages of tea

چائے پینے کے فوائد اور چائے کے نقصانات

easy way to relief from knee pain/ joint pain

گھٹنوں کے درد سے نجات پائیں قدرتی علاج سے

موسمی بخار، نزلہ زکام سے کیسے بچا جائے؟

viral infection se kaise bache

بدلتے ہوئے موسم میں وائرل انفیکشن سے کیسا بچا جائے؟ موسمی بخار نزلہ زکام سے کیسےبچا جائے؟ گھریلو ٹوٹکے جس سے آپ ڈاکٹر کے پاس جائے بغیر گھر پر ہی قدرتی اشیاء سے اپنا علاج کرسکتے ہیں

بدلتا ہوا موسم نہ صرف فطرت پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ انسانی صحت پر بھی اپنے اثرات مرتب کرتا ہے، موسم کی تبدیلی اپنے ساتھ بخار، نزلہ زکام، وائرل انفیکشن، پیٹ کی بیماریاں اور دیگر دوسری بیماریوں کو بھی ساتھ لاتی ہے۔آیا موسمی بخار، نزلہ زکام سے کیسے بچا جائے؟ خاص طور پر گرمی سے سردی یا سردی سے گرمی میں منتقلی جسم پر اثر انداز ہوتی ہے، کیونکہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ جسم کو نئے موسم کے مطابق ڈھالنے میں وقت لگتا ہے اس دوران جسم کا مدافعتی نظام کمزور ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے وائرل اور بیکٹیریل انفیکشن کا خطرہ  بڑھ جاتا ہے اس آرٹیکل میں آپ جانیں گے کہ موسمی بخار، نزلہ زکام سے کیسے بچا جائے؟

موسم کی تبدیلی اور بیماریوں کا تعلق

موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی ماحول میں نمی، ہوا کے دباؤ میں تبدیلی اور درجہ حرارت میں تبدیلیاں وقوع پذیر ہوتی ہیں، یہ تبدیلیاں وائرسز اور بیکٹیریا کے پھیلاؤ کیلئے موزوں ماحول فراہم کرتی ہیں، سردی کے موسم میں ہوا میں خشکی اور کم درجہ حرارت بیکٹیریا کو زندہ رہنے کیلئے ماحول فراہم کرتا ہے تو گرمی کا موسم میں ماحول میں نمی اور درجہ حرارت کی زیادتی بیکٹیریا کے پھیلاؤ کا باعث بن سکتی ہے۔

بدلتا موسم جسم کے درجہ حرارت میں بھی تبدیلی کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے مدافعتی نظام کمزور ہوسکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی زیادہ تر لوگ بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

وائرل انفیکشن

وائرس یا بیکٹیریا کے ذریعے پھیلنے والے انفیکشن کو وائرل انفیکشن کہتے ہیں، وائرل انفیکشن میں بخار، نزلہ زکام، کھانسی اور پیٹ کی بیماریاں انسانی جسم کو متاثر کرتی ہیں

وائرل انفیکشن کی علامات

وائرل انفیکشن میں بخار:

وائرل انفیکشن کی سب سے عام علامت بخار ہے جو کہ ایک ری ایکشن کے نتیجے میں سامنے آتا ہے، ہمارا جسم جب بھی بیکٹیریا کے خلاف لڑتا ہے تو جسم اس کے لڑائی کے رد عمل میں کچھ سامنے لاتا ہے جو کہ بخار کی صورت میں ہوسکتا ہے، یہ مدافعتی نظام کا جسم میں بیکٹیریا سے لڑنے کا ایک طریقہ ہے جو ایک رد عمل کے نتیجے میں سامنے آتا ہے۔

وائرل انفیکشن میں نزلہ زکام:

وائرل انفیکشن میں بخار کے ساتھ ساتھ نزلہ زکام بھی ہوتا ہے، اس صورت میں ناک کا بہنا، گلا کی خرابی اور گلے میں خراش، کھانسی اور آواز کا بیٹھ جانا شامل ہے۔

وائرل انفیکشن میں تھکاوٹ:

وائرل انفیکشن میں جسم میں تھکاوٹ اور جوڑوں میں ہلکا یا شدید درد بھی ہو سکتا ہے، اس دوران جسم میں کمزوری ہو جاتی ہے

وائرل انفیکشن میں پھٹوں میں کھچاؤ: وائرل انفیکشن کی صورت میں جہاں پورے جسم میں درد ہوتا ہے وہیں پھٹوں میں بھی کھچاؤ ہوتا ہے

بدلتے ہوئے موسم میں وائرل انفیکشن سے بچنے کے 7 طریقے

موسم کا بدلاؤ اپنے ساتھ بیماریاں بھی لاتا ہے جن میں وائرل انفیکشن (بخار،نزلہ زکام، گلےکی خرابی، پیٹ کی بیماریاں) اور دیگر وائرسز سے لگنے والی بیماریاں سرِفہرست ہیں۔ بدلتے ہوئے موسم میں بیماریوں سے بچنے کیلئے مختلف طریقے اپنائے جائیں تو کافی حد تک بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔

صفائی کا خیال رکھیں:

صفائی وائرل اور بیکٹیریل انفیکشن سے بچاؤ کا پہلا قدم ہوتا ہے، کوئی بھی بیکٹیریل بیماری ناقص صفائی کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے۔ وائرل انفیکشن سے بچنے کیلئے باقاعدگی کے ساتھ اپنے ہاتھوں کو دھونا چاہیے خاص طور پر کھانا کھانے سے پہلے، اور واش روم کے استعمال کے بعد۔

گھر میں بھی صفائی کا خاص اہتمام کرنا چاہیے، کوڑا کرکٹ جمع کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے، تولیے اور زیر استعمال کپڑوں کی دھلائی کا انتظام بھی کرنا چاہیے

مدافعتی نظام کو بہتر بنائیں:

ہمیں اکثر بیماریاں ہمارے کمزور مدافعتی نظام کی وجہ سے لگتی ہیں، اس لیے ہمٰیں اپنے مدافعتی نظام کو مظبوط بنانے کیلئے اچھی خوراک کا استعمال کرنا چاہیے۔ ایسی خوراک کا استعمال کرنا چاہیے جس میں وٹامنز، منرلز وافر مقدار میں موجود ہوں

تازہ پھل، سبزیاں، دالیں اور میوہ جات وٹامنز اور منرلز سے بھر پور ہوتے ہیں جو کہ مدافعتی نظام کو مظبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، وائرل انفیکشن کی صورت میں ایسی غذا کھانی چاہیے جس میں وٹامن سی، وٹامن ڈی اور زنک وافر مقدار میں موجود ہوں۔

پانی وافر مقدار میں پیئیں:

پانی کا زیادہ استعمال جسم کو ڈی ہائیڈریٹ رکھتا ہے جو جسم سے فاسد مادوں کو پسینہ کی صورت میں جسم سے باہر نکالتا ہے۔ بدلتے ہوئے موسم میں پانی کا زیادہ استعمال آپ کو موسمی بیماریوں سے بچانے میں مدد کرسکتا ہے۔

مناسب آرام کریں:

ایک اچھی نیند آپ کے جسم کی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے، ایک صحت مند زندگی کیلئے روزانہ تقریبا 8-6 گھنٹے کی نیند کرنا ضروری سمجھا جاتا ہے۔ تھکاوٹ اور نیند کی کمی آپ کے مدافعتی نظام کو کمزور کرسکتی ہے۔ جس سے وائرل انفیکشن کے خطرات زیادہ ہوجاتے ہیں۔

ورزش کا معمول بنائیں:

روزانہ ورزش کرنا نہ صرف جسم کو تندرست رکھتا ہے بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہلکی پھلکی ورزش اور چہل قدمی جسم کو صحت مند رکھتی ہے۔

متاثرہ افراد سے دور رہیں:

آپ کے پاس یا قریب کوئی شخص وائرل انفیکشن سے متاثر ہے تو کوشش کریں کہ متاثرہ شخص سے مناسب فاصلے پر رہیں، کیونکہ وائرل انفیکشن سے متاثر شخص کے کھانسنے، چھنکنے سے یہ وائرل بیماری دوسرے افراد کو بھی لگ سکتی ہے

تناؤ کو کم کریں:

سٹریس اور ڈپریشن مدافعتی نظام کو کمزور کردیتے ہیں جو کہ وائرل انفیکشن (بخار،نزلہ زکام) کی وجہ بن سکتی ہے

وائرل انفیکشن کو روکنے کیلئے قدرتی ٹوٹکے

بدلتے ہوئے موسم میں وائرل انفیکشن سے بچنے کیلئے قدرتی علاج اور گھریلو ٹوٹکے بھی کارآمد ثابت ہوئے ہیں

ادرک کا قہوہ:

وائرل انفیکشن سے بچنے کیلئے ادرک کا قہوہ ایک آسان قدرتی علاج اور گھریلو ٹوٹکہ ثابت ہوا ہے۔ ادرک کی چائے گلے خراش اور نزلہ زکام میں بے حد مفید ہوتی ہے۔ ادرک کی چائے میں ایک چمچ شہد ملا کر پینے سے اس کے فوائد دوگنا ہوجاتےہیں، شہد کی جگہ گڑ کا استعمال بھی فوائد سے بھر پور ہوتا ہے۔

گرین ٹی (سبز چائے):

نزلہ زکام اور وائرل انفیکشن کے دوران گرین ٹی پینے سے وائرل انفیکشن (بخار، نزلہ زکام) سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ گرین ٹی (سبز چائے) اینٹی آکسیڈینٹس سے بھر پور مشروب ہوتا ہے جو آپ کے مدافعتی نظام کو بہتر کرنے میں مدد کرتا ہے۔ گرین ٹی یا سبز چائے کا روزانہ مناسب استعمال آپ کو وائرل انفیکشن سے بچانے کیلئے کافی ہوتا ہے

پودینے کی چائے:

پودینے کی چائے سانس کی نالیوں کو کھولنے کا کام کرتی ہے کیونکہ پودینے میں مینتھول (عرق) نامی مرکب پایا جاتا ہے جو ناک کی بندش کو کھولتا ہے اور سانس لینے میں آسانی پیدا کرتا ہے۔

بدلتے ہوئے موسم میں وائرل انفیکشن اور دیگر بیماریوں سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہوتا ہے۔ مناسب غذا، پرہیز، آرام اور ورزش مدافعتی نظام کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ گھریلو ٹوٹکے اور قدرتی علاج آپ کو وائرل انفیکشن سے بچاؤ کیلئے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ڈاکٹر کے پاس کب جانا چاہیے؟

اگر وائرل انفیکشن کی علامات شدید ہوں، جیسا کہ تیز بخار، سانس کی تنگی، جسم میں شدید درد اور شدید نزلہ زکام ایسی صورت میں اپنے قریبی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ وگرنہ دیر کی صورت میں وائرل انفیکشن بیکٹیریل انفیکشن میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ اور ایسی صورت میں آپ کو بار بار ڈاکٹر کے پاس جانا پڑ سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *