اوجھری کھانے کے بارے میں سائنس کیا کہتی ہے؟

اوجھری کھانے کے بارے میں سائنس کیا کہتی ہے؟

عید قربان کے موقع پر اوجھری بڑے شوق سے کھائی جاتی ہے۔ اگرچہ یہ روائتی طور پر لذیذ اور توانائی بخش سمجھی جاتی ہے۔ تاہم سائنسی طور پر اس کے فوائد اور نقصان دونوں موجود ہیں۔

اوجھری کے فوائد

اچھے طریقے سے صاف کر کے پکی ہوئی اوجھری نہ صرف ذائقہ دار ہوتی ہے بلکہ یہ غذائی اعتبار سے بھی فائدہ مند ہوتی ہے۔ اوجھری کے چند فوائد یہاں نیچے درج ذیل ہیں۔

پروٹین کا ذریعہ

اوجھری پروٹین کا اہم ذریعہ ہے۔ اس میں اعلی معیار کا پروٹین پایا جاتا ہے، جو لوگ مشقت کرتے ہیں ان کیلئے اوجھری ایک بہترین آپشن ہے۔ اوجھری جسم کی نشوونما، پٹھوں کی مضبوطی اور خلیوں کی مرمت میں مدد دیتی ہے۔

وٹامنز اور منرلز

اس میں نہ صرف پروٹین ہوتا ہے بلکہ یہ اہم وٹامنز جیسا کہ بی بارہ، آئرن، زنک، فاسفورس اور سیلینیم جیسے غذائی اجزاء کا مرکب ہے۔ یہ اجزاء دماغی کارکردگی، ہڈیوں کی صحت، مدافعتی نظام کو بہتر بنانے، اور خون کی کمی میں فائدہ مند ہوتے ہیں۔

کم چکنائی

گوشت کی نسبت اوجھری میں چکنائی کی مقدار کم ہوتی ہے۔ جو لوگ ہلکی اور پروٹین پر مشتمل غذا لینا چاہتے ہیں ان کیلئے اوجھری بہترین انتخاب ہوسکتا ہے۔ یہ وزن کم رکھنے اور دل کی صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین غذا ہے۔

اوجھری کے نقصانات

اگرچہ اوجھری غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے، لیکن اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں۔ یہ نقصانات صحت کے حوالے سے بعض اوقات سنگین نوعیت بھی اختیار کرسکتے ہیں۔ یہاں اوجھری کے نقصانات درج ذیل ہیں۔

خطرناک مواد

اگر اوجھری کو کھلی فضا میں رکھا جائے، یا بیمار جانور سے حاصل کی جائے تو اس میں زپریلے مادے پیدا ہوجاتے ہیں۔ یہ مادے انسانی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہوتے ہیں۔ ایسی اوجھری کھانے سے فوڈ پوائزننگ اور پیٹ کی بیماریاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

صفائی

اوجھری کے اندر سالمونیلا جیسے بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ یہ بیکٹیریا 70 ڈگری سے زیادہ گرمائش پر پکانے سے ختم ہوتے ہیں۔ اگر اس سے کم درجہ حرارت پر پکایا جائے تو یہ زہر بن سکتی ہے۔ جو جسم میں بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔

کولیسٹرول اور یورک ایسڈ

اوجھری میں پیورینز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اگر اوجھری کو زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو یہ یورک ایسڈ میں اضافہ کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ اوجھری دل کے مریضوں کیلئے بھی فائدہ مند نہیں ہے۔

بدہضمی

اوجھری ایک طاقت ور غذا ہے یہ معدے میں جا کر بوجھ پیدا کرتی ہے۔ زیادہ مقدار میں کھانے سے یہ بدہضمی اور گیس پیدا کرتی ہے۔

اوجھری کے حوالے سے احتیاطی تدابیر

اوجھری کو پہلے ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ اس سے خون اور فضلہ اچھے طریقے سے صاف کریں اور اسے نمک اور سرکہ ملے پانی میں کچھ دیر کیلئے بھگو دیں۔ اس کے بعد اسے کسی بڑے برتن میں تیز آنچ پر تقریبا 30 منٹ کیلئے ابالیں۔ اوجھری کو 70 ڈگری یا اس سے زیادہ پکانے پر اس سے بیکٹیریا اور جراثیم کا خاتمہ ہوتا ہے۔

اوجھری کم مقدار میں اور اچھی صفائی کے ساتھ کھائی جائے تو یہ فائدہ مند ہوسکتی ہے۔ اور اگر صفائی کا خیال نہ رکھا جائے اور کم درجہ حرارت یا غیر صحت بخش طریقے سے پکائی جائے تو یہ نقصان دہ ہوسکتی ہے۔

Facebook
Twitter
WhatsApp

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *