روزے کے دوران تھکاوٹ اور سستی ایک عام مسئلہ ہے۔ جو تقریبا ہر روزے دار کو متاثر کرتا ہے، رمضان کا مہینہ مسلمانوں کیلئے عبادت کا مہینہ ہوتا ہے۔ لیکن بعض اوقات روزے دار تھکاوٹ، سستی اور کاہلی کا شکار ہوجاتا ہے
روزے میں تھکاوٹ اور سستی کی وجوہات
روزے میں تھکاوٹ کی بنیادی وجہ نیندکی کمی، پانی کی کمی اور کھانےپینے کے شیڈول کا تبدیل ہونا یا غیر متوازن غذا کا استعمال اس سے متاثر کرسکتا ہے۔ روزے دار دن بھر کھانے اور پینے سے دور رہتا ہے جس کے باعث جسم میں گلوکوز کی سطح میں کمی واقع ہوجاتی ہے، جس سے جسم کو ملنے والی توانائی میں بھی کمی واقع ہوتی ہے جو سستی اور تھکاوٹ کا باعث بنتی ہے۔
روزے میں تھکاوٹ اور سستی دور کرنے کے آسان طریقے
روزوں میں تھکاوٹ اور سستی دور کرنے کیلئے چند اہم معلومات درج ذیل ہیں
متوازن غذا کا استعمال
روزے میں تھکاوٹ کی سب سے بڑی وجہ غیر متوازن غذا کا استعمال ہوتا ہے، سحری اور افطاری میں ایسی غذا کا انتخاب کرنا چاہیے جو جسم کو وافر مقدار میں توانائی فراہم کرے۔ توانائی سے بھر پور غذا کے استعمال سے تھکاوٹ، سستی اور کاہلی میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ سحری میں جو کا دلیہ، گندم کی روٹی، فروٹ، دہی، اور پروٹین پر مشتمل غذا کا استعمال کرنا چاہیے، جبکہ افطار کے اوقات میں بھی فروٹ، سبزی، کھجور، دالوں اور دیگر صحت مند غذاؤں کا استعمال روزے میں تھکاوٹ اور سستی دور کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔
پانی کا وافر استعمال
رمضان میں پانی کا کمی کا سامنا ہر روزہ دار کو ہوتا ہے، جس کی وجہ ٹھیک سے پانی پینے کی ترتیب نہ ہونا بھی ہوسکتی ہے۔ پانی کی کمی بھی روزے میں تھکاوٹ اور سستی کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔ پانی کی کمی کا اثر پورے جسم پر پڑتا ہے، جو روزے میں تھکاوٹ اور سستی کا شکار کرسکتا ہے۔ رمضان میں سحر و افطار میں پانی پینے کی مقدار کو بہتر کیا جائے تو روزے میں تھکاوٹ سے بچا جاسکتا ہے
روزے میں پانی کی کمی سے بچنے کے آسان طریقے
روزے میں ہلکی پھلکی ورزش
روزے کے دوران زیادہ تر لوگ جسم کو آرام دیتے ہیں، اس وجہ سے بھی روزے میں تھکاوٹ اور سستی غالب آسکتی ہے۔ روزے میں ہلکی پھلکی ورزش کرنے سے جسم کے پٹھوں میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے، جس سے جسم میں توانائی کی سطح میں بہتری آتی ہے، اس عمل سے روزے میں تھکاوٹ اور سستی میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
روزے کے دوران زیادہ ورزش کرنا بھی مناسب نہیں ہوتا، زیادہ ورزش کی صورت میں جسم سے پسینہ خارج ہوگا جو پانی کی کمی یا ڈی ہائیڈریشن کا باعث بن سکتا ہے، اس لیے روزے میں تھوڑی دیر چہل قدمی اور یوگا روزے میں تھکاوٹ کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
نیند کی کمی
رمضان میں نیند کی کمی کا مسئلہ تقریبا ہر روزہ دار کے ساتھ ہوتا ہے، نیند کی کمی کی بھی ایک بڑی وجہ سلیپ مینیجمنٹ کا نہ ہونا ہے، روزے میں تھکاوٹ اور سستی کی وجہ نیند کی کمی بھی ہوسکتی ہے، رمضان میں لوگ دیر تک جاگتے رہتے ہیں اور پھر سحری کے وقت جلدی اٹھنے کی وجہ سے نیند کی کمی کا شکار ہوجاتےہیں جو کہ روزے میں تھکاوٹ کا سبب بن سکتی ہے۔ روزے دار کو کوشش کرنی چاہیے کہ اپنے نیند کے سائیکل کو بہترکے اور 6 سے 8 گھنٹے کی نیند ضرور لے، تا کہ جسم اس دوران آرام کرسکے اور توانائی کو بحال کرسکے