ہاتھوں اور پیروں کی جلن ایک عام مگر پریشان کن مسئلہ ہے۔ جو روزمرہ کی زندگی کو متاثر کرتا ہے خصوصا گرمیوں کے موسم میں۔ آپ اس آرٹیکل میں ہاتھوں پیروں کے جلنے کی وجوہات اور موثر علاج کے بارے میں جانیں گے۔
ہاتھوں اور پیروں کے جلنے کی وجوہات
ہاتھوں پیروں کی جلن کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ یہ علامات مختلف اندرونی اور بیرونی بیماریوں یا غذائی کمی کی وجہ سے ہوسکتی ہیں۔ ہاتھوں اور پیروں کی جلن کی وجوہات درج ذیل ہیں
جسم میں گرمی
جسم کی اندرونی گرمی ہاتھوں اور پیروں میں جلن کی وجہ ہوسکتی ہے۔ جب جسم میں درجہ حرارت کا توازن بگڑتا ہے تو خون کی روانی متاثر ہوتی ہے اور اعصاب پر دباؤ پڑتا ہے۔ جس سے ہاتھوں اور پاؤں میں جلن اور گرمی محسوس ہوتی ہے۔
یہ عموما گرمیوں میں تیز مرچ مصالحے والے کھانے یا طبعی کمزوری کی وجہ سے زیادہ ہوتی ہے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے بھی ایسا ہوسکتا ہے۔
ذیابیطس
جب خون میں شوگر کی مقدار مسلسل زیادہ رہتی ہے تو یہ اعصاب کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ہاتھوں پیروں کا سن ہوجانا، جلن ہونی یا جھنجھناہٹ کا ہونا عام ہے۔ شوگر/ذیابیطس کے مریضوں میں ہاتھوں اور پاؤں کی جلن ایک عام بات ہے۔
مسلسل خون میں شوگر کی سطح زیادہ رہنے کی وجہ سے شریانیں کمزور ہوجاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے ہاتھوں اور پاؤں سمیت پورے جسم میں خون اور آکسیجن کی ترسیل میں کمی واقع ہوتی ہے۔ جو ہاتھوں پیروں کی جلن کی وجہ بنتی ہے۔
گردوں کی تکلیف
اکثر اوقات گردوں کے مریضوں میں بھی ہاتھوں پیروں میں جلن ہوتی ہے۔ گردے ٹھیک سے جسم سے نقصان دہ زہریلے مادوں کو خارج نہیں کرپاتے تو یہ مادے خون میں جمع ہوتے رہتے ہیں جس سے اعصابی نظام متاثر ہوتا ہے۔
تھائی رائڈ گلینڈ کے مسائل
تھائی رائڈ کی خرابی خصوصا ہائپو تھائی رائیڈزم بھی ہاتھوں پیروں کی جلن کی وجہ بن سکتی ہے۔ جب تھائی رائڈ ہارمونز میں کمی ہوتی ہے تو جسم کا میٹابولزم سست ہوجاتا ہے۔ یہ اعصابی نظام پر برا اثر ڈالتا ہے۔ جو ہاتھوں پیروں کی جلن کی وجہ ہوسکتی ہے۔
غذائی کمی
اہم وٹامنز اور منرلز کی کمی کی وجہ سے بھی ہاتھوں اور پیروں میں جلن ہوسکتی ہے۔ خصوصا وٹامن بی 12 اور فولیٹ کی کمی اعصاب کو کمزور کردیتی ہے جس سے ہاتھوں اور پیروں کے سن ہونے اور پیروں میں جلن جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
ہاتھوں پیروں کی جلن دور کرنے کا علاج
پیروں اور ہاتھوں میں جلن میں عام طور پر ان اعضا کو گرمی لگتی ہے۔ یا ایسے محسوس ہوتا ہے کہ آگ کی تپش سے جل رہے ہوں۔ اس کا علاج 100 فیصد ممکن ہے۔ یہاں ہاتھوں اور پیروں کی جلن کا آسان علاج درج ذیل ہے۔
ذیابیطس کا علاج
شوگر کے مریضوں کیلئے ہاتھوں پیروں کی جلن دور کرنے کیلئے انہیں اپنی شوگر کو کنٹرول کرنا چاہیے۔ وٹامن بی کمپلکس اور استعمال، متوازن غذا، باقاعدہ ورزش اور ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق ادویات کا استعمال اعصابی تکلیف کو کم کرکے پیروں کی جلن کو کم کرتا ہے۔
متوازن غذا کا استعمال
اچھی اور متوازن غذا سے جسم کو وہ ضروری وٹامنز اور منرلز مل رہے ہوتے ہیں جو اعصابی صحت کیلئے ضروری ہوتے ہیں۔ وٹامن بی 12، فولیٹ، میگنیشیم اور آئرن اعصاب کو مضبوط کرتے ہیں۔ اور جلن یا سن ہونے جیسے مسائل سے بچاتے ہیں۔
پھل، سبزیاں، خشک میوہ جات، دودھ، دالیں، بیج، مچھلی اور گوشت جیسی غذاؤں کا باقاعدگی سے استعمال ہاتھوں پیروں کی جلن سے نجات دلا سکتا ہے۔
ہاتھوں اور پیروں کی جلن دور کرنے کیلئے گھریلو ٹوٹکے
پیروں اور ہاتھوں کی جلن دور کرنے کیلئے آسان ٹوٹکے بھی کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔ پیروں میں جلن کا علاج مہنگی دواؤں کی بجائے قدرتی اور سستی اشیاء سے کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اس کیلئے پہلے آپ کو ہاتھوں پیروں کی جلن کی وجوہات پتا ہونی چاہیے۔ کچھ وجوہات میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے۔
کھلی یا دیسی مہندی لگانا
پیروں اور ہاتھوں میں جلن کی صورت میں مہندی لگانا بہت ہی پرانا اور آزمودہ گھریلو ٹوٹکا سمجھا جاتا ہے۔ مہندی کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے جو ہاتھوں پیروں سے حرارت کو دور کرکے جلن میں کمی اور سکون فراہم کرتی ہے۔
گرمیوں کے موسم میں جسمانی تپش کی وجہ سے ہونے والی جلن میں مہندی کا استعمال نہایت ہی فائدہ مند ہے۔ دیسی مہندی کو عرق گلاب میں پیسٹ بنا کر استعمال کیا جائے تو زیادہ فائدہ مند نتائج سامنے آتے ہیں۔
ٹھنڈے پانی میں پاؤں بھگونا
اگر آپ ہاتھوں پیروں کی جلن میں فوری آرام چاہتے ہیں تو کچھ وقت کیلئے اپنے دونوں پاؤں اور ہاتھ ٹھنڈے پانی میں بھگو دیں۔ جب ہاتھوں پیروں میں جلن جسم کی گرمی، تھکن یا اعصابی دباؤ کی وجہ سے ہو تو ٹھنڈے پانی کا استعمال اعصاب کو سکون پہنچاتا ہے۔ اور خون کی روانی بہتر کرکے جلن میں کمی لاتا ہے۔
ٹھنڈے مشروبات کا استعمال
زیادہ تر ہاتھوں اور پیروں کا جلنا گرمی کے موسم میں دیکھا گیا ہے جس کی ایک وجہ کم مقدار میں پانی پینا بھی ہوسکتا ہے۔ گرمیوں میں سادہ پانی کے ساتھ ساتھ ٹھنڈے مشروبات کا استعمال بھی پیروں کی جلن میں مفید ہوتا ہے۔ پانی جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے۔ مشروبات جیسا کہ بادام کا شربت، گوند کتیرا کا شربت، دہی کی لسی، دودھ کی لسی، آلوبخارہ کا شربت اور دیگر مشروبات جسم میں ہونے والی گرمی کو دور کرتے ہیں۔
ہاتھوں اور پاؤں کی جلن کی کئی وجوہات ہوتی ہیں، علاج سے پہلے وجہ جاننا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ اس لیے پہلے تشخیص کریں کہ آپ کو کس وجہ سے ہاتھوں اور پیروں میں جلن ہورہی ہے۔ اس کے بعد اپنا علاج کریں۔ زیادہ مسئلہ کی صورت میں اپنی ذاتی معالج سے مشورہ ضرور کرلیں۔